کورونا کی غلط رپورٹ ، ڈیاگناسٹک سنٹرس کیخلاف کارروائی کا فیصلہ

   

فرضی رپورٹس کے ذریعہ مریضوں سے من مانی رقومات کی وصولی کی شکایت

حیدرآباد: کورونا وائر س کے معائنہ کے سلسلہ میں کی جانے والی بے اعتنائی اور غلط رپورٹس کے سلسلہ میں موصول ہونے والی شکایات کا محکمہ صحت کی جانب سے جائزہ لیا جانے لگا ہے اور کہا جار ہاہے آئندہ ماہ کے وسط تک ان تمام دواخانوں اور ڈائیگناسٹک سنٹرس کے خلاف کاروائی کا آغاز کردیا جائے گا جن کے پاس کروائے جانے والے کورونا وائرس کے معائنوں کے غلط رپورٹس دی گئی ہیں یا جن رپورٹس میں تبدیلیاں کرتے ہوئے مریضوں کو ہراساں کیا گیا ہے۔ گذشتہ ہفتہ میگا اسٹار کے چرنجیوی کی جانب سے کورونا وائرس کا شکار ہونے کی اطلاع اور اس کے بعد متعلقہ معائنوں کے دوران کورونا وائرس کی نفی ہونے اور متعدد مرتبہ ڈاکٹرس کی جانب سے آر ٹی پی سی آر ٹسٹ کے منفی آنے کے بعد اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ چرنجیوی کورونا وائرس سے متاثر نہیں ہوئے ہیں جبکہ اس طرح کی کئی ایک شکایات سابق میں بھی موصول ہوچکی ہیں اور کئی دواخانوں کی جانب سے فرضی کورونا وائرس رپورٹس کی بنیاد پر مریضوں سے من مانی رقومات وصول کی جاچکی ہیں اور ایسی کئی شکایات محکمہ صحت کے شکایتی سیل میں زیر دوراں ہیں۔ محکمہ صحت کے ذرائع نے بتایا کہ آئندہ ماہ کے دوران ان شکایات کاجائزہ لینے کے فوری بعد کاروائی کا آغاز کیاجائے گا اور ان کے خلاف کاروائی کو یقینی بنایا جائے گا جن دواخانوں نے من مانی کرتے ہوئے فرضی کورونا وائرس رپورٹس کے ذریعہ مریضوں کو نشانہ بنایا اور ان ڈائیگناسٹک سنٹر کے خلاف بھی کاروائی کی جائے گی جن کی رپورٹس سے چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے مریضوں کو گمراہ کیا گیا ۔بتایاجاتا ہے کہ شہر حیدرآباد اور رنگاریڈی سے جو شکایات موصول ہوئی ہیں ان کے خلاف کاروائی کے سلسلہ میں تمام تفصیلات اکٹھا کرلی گئی ہیں اور جن دواخانوں اور ڈائیگناسٹک سنٹرس کے خلاف شکایات موصول ہوئی ہیں ان سے جواب طلب کئے گئے ہیں لیکن اب دوبارہ شکایت کنندہ کے موقف کی جانچ کا عمل شروع کیا جائے گا اور شکایت کنندہ کو محکمہ صحت کی جانب سے کی جانے والی کاروائی کے سلسلہ میں تفصیلات سے واقف کرواتے ہوئے ان کی طمانیت کی صورت میں شکایت کی یکسوئی کرتے ہوئے کاروائی کی جائے گی لیکن اگر شکایت کنندہ کی جانب سے کاروائی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں شکایت کنندہ کو مزید قانونی کاروائی کا اختیار دیا جائے گا کیونکہ محکمہ صحت کی جانب سے اس طرح کی کسی بھی حرکت کے خلاف سخت کاروائی کا اعلان کیا جاچکا تھا اور شکایت کنندگان کو مشورہ دیا گیا تھا وہ اپنی شکایات سوشل میڈیا ‘ واٹس اپ اور فون کے ذریعہ درج کروائیں علاوہ ازیں تحریری طور پر موصول ہونے والی شکایات کا بھی جائزہ لیا جانے لگا ہے