کونسل کیلئے دوبارہ نامزدگی

   

کے سی آر کی اقلیت دوستی: محمود علی
اقلیتوں کی ترقی کیلئے خود کو وقف کردینے کا عہد، کے سی آر سے اظہار تشکر

حیدرآباد۔/23 فروری، ( سیاست نیوز) وزیر داخلہ محمد محمود علی نے قانون ساز کونسل کی رکنیت کیلئے دوبارہ اُن کے نام کی منظوری پر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے اظہار تشکر کیا۔ چیف منسٹر نے ارکان اسمبلی زمرہ کی 4 نشستوں کیلئے پارٹی امیدواروں کے ناموں کا اعلان کردیا جن میں محمود علی شامل ہیں۔ انہیں دوسری میعاد کیلئے کونسل کی رکنیت دی جارہی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ وہ چیف منسٹر کے مشکور ہیں جنہوں نے تلنگانہ میں اقلیتوں کو موثر نمائندگی دینے کے اپنے وعدہ کی تکمیل کی ہے اور کونسل کی دوبارہ رکنیت کے ذریعہ انہیں اقلیتوں کی خدمت کا دوبارہ موقع دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر حقیقی معنوں میں سیکولر اور اقلیت دوست ہیں اور ملک میں مسلمان کو ڈپٹی چیف منسٹر اور پھر وزیر داخلہ کا قلمدان الاٹ کرتے ہوئے اس کا ثبوت فراہم کیا ہے۔ ملک کی کسی بھی ریاست میں یہ مثال نہیں ملتی کہ اہم قلمدان کسی مسلمان وزیر کو دیا گیا ہو۔ محمود علی کے لئے یہ بھی ایک اعزاز ہے کہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد کے سی آر نے چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لیتے وقت صرف ایک وزیر کو شامل کیا جو محمود علی ہیں۔ 66 دن تک صرف دو رکنی کابینہ سے حکومت چلائی گئی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ چیف منسٹر انہیں جو بھی ذمہ داری دیں گے وہ بخوبی نبھاتے رہیں گے۔ انہوں نے اقلیتوں سے بھی اظہار تشکر کیا جن کی دعائیں اور نیک تمنائیں ہمیشہ ان کی بہتر کارکردگی میں ممد ومعاون ثابت ہوئیں۔ محمد محمود علی 2001 میں پارٹی کے بانی ممبر کی حیثیت سے ٹی آر ایس میں شامل ہوئے ۔ وہ سٹی وائس پریسیڈنٹ کے عہدہ پر 2001 میں فائز کئے گئے ۔ بعد میں انہیں ریاستی سکریٹری ، ریاستی جنرل سکریٹری، رکن پولیٹ بیورو اور ریاستی صدر اقلیتی سل کے عہدو ںپر فائز کیا گیا۔ 2013 میں وہ پہلی بار قانون ساز کونسل کیلئے منتخب ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتوں کی ترقی ان کی اولین ترجیح ہے اور وہ اقلیتوں کی بھلائی کیلئے خود کو وقف کردیں گے۔ چیف منسٹر نے بجٹ میں 2004 کروڑ روپئے مختص کرتے ہوئے جن اسکیمات پر عمل آوری کا اعلان کیا ہے ان پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ کے مکمل خرچ کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔