کویڈ وباء کے دوران سرخیو ں میں آنے والی دو کم عمر بہنیں

,

   

کوئی بھی تعاون یا کوشش چھوٹی نہیں ہوتی‘ اگر ہر کوئی ساتھ اجائے تولاکھوں زندگیوں میں ایک تبدیلی اجائے گی اور ایک مزید مساوی دنیا کی تعمیر ہوگی۔

نئی دہلی۔دنیاایک ایسے تبدیلی کے مراحلے سے گذر رہی ہے جس کا اثر لوگوں پر پڑا ہے‘ او رکئی جدوجہد او ربقاکی زندگی لڑرہے ہیں۔

اگرچہ کے اس اثر کو کم کرنے کے لئے حکومت نے کئی اقدامات اٹھائے ہیں‘ لیکن درج فہرست پسماندہ طبقات کی روٹی روزی ان غیر معمولی اوقات میں شدید متاثر ہوئی ہے

ایسا وقت ہے یہ جو حساس ہے او رہر شہری پر یہ ذمہ داری ہے کہ وہ آگے ائے اور ضرورت مندوں کی مد د کرے۔

ایسا اس وقت ہوا جب بنگلورو سے تعلق رکھنے والی دو بہنیں دھرتی آریہ 15‘اور دھکشا آریہ 11نے فیصلہ کیا کہ وہ آگئے اکر تبدیلی لائیں گی۔

دھرتی کے لئے جانور اور کمیونٹی خدمات ہمیشہ اس کے قلب کے قریب رہے ہیں۔ لاک ڈاؤن کے دوران جب ایک بلی رات کے 11بجے پانچویں منزل پر موجود گھر کے سامنے آکر کھانے کے لئے پکارنے لگی تب اس کو احساس ہوا کہ سڑک پر پھرنے والے آوارہ جانوربھوکے پیاسی ہوں گے۔

اس کے فوری بعد دھرتی کے ذہن میں یہ خیال ہے کہ کویڈ19کے انفکشن کے خوف سے کتنے لوگ اپنے پالتو جانوروں کو سڑکوں پر چھوڑ رہے ہیں۔

اس نے اپنے والد سے مہاجروکرس اور بے گھر لوگوں کے متعلق سنا جو اپنے گھر وں سے دور بے یار ومددگار ہیں۔

جب اسکو احساس ہے کہ وہ اور اس کی بہن اپنی فیملی کی مدد سے اس بحران کے دوران ایک فرق پیدا کرسکتے ہیں تو اس نے ”لائٹ آپ لائفس“ کی تشکیل عمل میں لائی ہے۔

اسٹوڈنٹس کی جانب سے شروع کردہ یہ ایک پہل ہے جس کی منشاء جانوروں اور لوگوں کے مقصد سے ان کی ضرورتوں کے واسطے فنڈس اکٹھا کریں۔

ان کا نصب العین یہ ہے کہ”ہر کوئی تعاون کے قابل ہے جو تھوڑے سے حصہ پر مشتمل ہے اور ایک روپئے کی بھی گنتی ہوسکتی ہے“۔

نوجوان ذہن اور اپنے مقصد میں کامیابی کے لئے بے باکی کے ساتھ انہوں نے تین تنظیموں سے رابطہ کیا‘ مذکورہ کرناٹک جی سوٹ ایجوکیشنل سوسائٹی جو لوگوں کو گروسی خریدنے میں مدد کرتی ہے‘

اروگیا سیوا جو ہائی جین کٹس اور سینٹری نیپکن کی تقسیم میں لوگوں کی مدد کرتی ہے اور ڈبلیو اے ایچ ٹی ایس‘ وہ تنظیم جو لوگوں اور ان تنظیموں کی مدد کرتی ہے جو سڑکوں پر رہنے والے بشمول میویشوں کے لئے کھانا فراہم کرتے ہیں۔

ان کی عظیم کام میں مدد کے لئے ڈاکٹر دھرا کشیاپ (وینٹرنری) نے جانوروں کو بچانے اور ایمبولنس فراہم کرنے کاکام انجام دیاہے۔

دوستوں‘ گھر والوں اور چاہنے والوں کی مدد سے انہوں نے اب تک 1لاکھ روپئے کی رقم اکٹھا کی ہے اور اس رقم کا استعمال گولا بسوا کمیونٹی اور یتیموں میں گروسی کٹس‘ آشا ہلت ورکرس جوپرائمری ہلت سنٹرس سے تعلق رکھتے ہیں ان کی مدد سے تین سلم بسیتوں میں ہائی جین کٹس‘ لڑکیوں اور عورتوں میں نیاپکنس کی تقسیم کے لئے کیاہے۔

دھرتی کے الفاظ میں ”میں جانتی ہوں میں ایک تبدیلی چاہتی ہوں اور وہیں ابتدائی اقدامات میں ہمیشہ بہت چیالنج ہے‘ میرا ہدف اس سے کہیں زیادہ بڑا ہے۔

میں نے محسوس کیاکہ لوگ چاہتے ہیں مدد کریں وہ بھروسہ مند اور قابل اعتماد تنظیموں کی تلاش میں ہیں جو شفافیت کے ساتھ کام کرے اور ایک تبدیلی لائے“۔

چھوٹی بہن دھکشا بیکری کے سامان بنانے میں دلچسپی ہے۔ اس نے لوگوں کے چہرے پر مسکراہٹ لانے کے لئے کپ کیک بنانا شروع کردیا۔

ان کا مقصد آپ جو چاہتے ہیں بنائیں اور لوگوں کو دیں اور یہ کوشش ہی کافی اہم ہے۔ انہوں نے کہاکہ ”
کوئی بھی تعاون یا کوشش چھوٹی نہیں ہوتی‘ اگر ہر کوئی ساتھ اجائے تولاکھوں زندگیوں میں ایک تبدیلی اجائے گی اور ایک مزید مساوی دنیا کی تعمیر ہوگی“۔