حیدرآباد۔ کویڈ کی جانچ کرنے والی مزید طبی تشخیص کے متعلق عدالت کے احکاما ت کو نظر انداز کرنے پر تلنگانہ حکومت کورٹ نے ریاستی حکومت پر برہمی کا اظہار کیاہے۔
عدالت نے حکومت کومتنبہ کیا ہے کہ حکومت کو ناکامی کو توہین عدالت سمجھا جائے گا اور ریاست کے محکمے صحت کے عہدیداروں کے خلاف کاروائی کا آغاز کردیاجائے گا
۔ اس میں کہاگیا ہے کہ ریاستی محکمہ صحت کے پرنسپل سکریٹری اور ریاست کے ڈائرکٹر صحت عامہ کو حکومت کی تیزی کے ساتھ جانچ میں حکومت کی ناکامی کا ذمہ دار ٹہرایاجائے گا۔
ہائی کورٹ کی ایک ڈویژن بنچ نے اس پر بھی برہمی کا اظہار کیاکہ ریاست میں نعشوں کے کویڈ 19کی جانچ کے احکامات کو بھی نافذ نہیں کیاگیاہے۔
ہائی کورٹ کے برہم تبصرے پر ردعمل پیش کرتے ہوئے مذکورہ ایڈوکیٹ جنرل برائے ریاست نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ پہلے سے ہی ہائی کورٹ کے احکامات کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دی گئی ہے۔
جس کی وجہہ سے ہائی کورٹ کو یہ کہنے پر مجبور ہونا پڑا کہ ریاست کی عدالت اعلی کے فیصلے کو تب تک نافذ کیاجائے۔
اس میں یہ بھی کہاگیاکہ حکومت ریاست میں تیزی کے ساتھ لوگوں کی جانچ بھی نہیں کررہی ہے۔
اس میں مزید کہاگیا ہے کہ پی پی ای کٹس کی سپلائی میں کمی کی وجہہ سے ریاست کے ڈاکٹرس کو کویڈ19کی وباء پھیل رہی ہے
۔ بنچ نے حکومت کو اس بات کے لئے بھی متنبہ کیاکہ اگر حکومت غلط میڈیابلیٹن جاری کرتی ہے تو اس پر توہین عدالت کی کاروائی کی جائے گی۔
ریاستی حکومت سے استفسار کیاگیا ہے کہ وہ اس ماہ کی 17جون سے قبل اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کرے