کچھ مسلمان اپنی برادری میں سی اے اے کا خوف پیدا کررہے ہیں: آر ایس ایس چیف کا متنازع بیان

   

گورکھپور: آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے کہا ہے کہ کچھ مسلمان اپنی برادری میں شہریت (ترمیمی) ایکٹ کے بارے میں خوف پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ قانون سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

ہندوستان میں تعلیم یافتہ اور دانشوروں کو چاہئے کہ وہ آگے آئیں اور اس خوف کو دور کریں۔ ہندو اور مسلمان دونوں ہی ملک کے شہری ہیں اور ان کے (مسلمان) قانون سے خوفزدہ ہونے کی کوئی وجہ نہیں ہے ، ”انہوں نے منگل کی شام دیر گئے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کارکنوں کی ایک بند دروازہ اجلاس کے دوران کہا۔

آر ایس ایس کے سربراہ نے اپنے کارکنوں سے اپنی آمدنی کا ایک حصہ سماجی بہبود کی سرگرمیوں پر صرف کرنے کو بھی کہا۔

انہوں نے کہا کہ ذات پات اور طبقاتی تقسیم ہندوستانی معاشرے کے لئے ایک لعنت ہے اور معاشرتی تانے بانے میں مساوات کو یقینی بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

بھاگوت نے کارکنوں کو بھی تکبر سے دور رہنے اور تنظیم کی توسیع میں شامل ہونے کے لئے کہا۔

“گذشتہ 95 سالوں سے آر ایس ایس اسی تصور پر قائم ہے اور ہمیں ان اصولوں پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ ہر فرد کو ملک سازی کی مشق کا حصہ بننا چاہئے تاکہ ہندوستان اپنی کھوئی ہوئی شان کو دوبارہ حاصل کر سکے۔

بھاگوت نے کہا کہ آر ایس ایس کا مقصد اپنے صد سالہ سال 2025 تک ملک کے ہر گاؤں میں ”شاکھا“ قائم کرنا ہے۔ انہوں نے آر ایس ایس کے تمام کارکنوں پر زور دیا کہ وہ اس مقصد کے لئے کام کریں۔