کیلشیم کے حصول کیلئے دودھ کے علاوہ دیگر غذائیں

   


حیدرآباد ۔کیلشیم انسانی جسم میں استعمال ہونے والا ایک انتہائی اہم منرل ہے جو ہڈیوں، دانتوں، پٹھوں اور دل کو صحت مند رکھنے کے علاوہ جسم کو فعال رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اگر ہم کیلشیم کی ضروری مقدار مکمل طور پر نہیں لے رہے تو یہ ہمارے جسم میں اس کی کمی کو پیدا کر کے کئی دائمی بیماریوں کو دعوت دیتا ہے۔ کیلشیم کی کمی خاص طور پر خواتین کو بہت متاثر کرتی ہے۔ بیشتر 30 سال سے زائد عمر کی خواتین کو اس کی کمی کا سامنا رہتا ہے۔اگرکوئی بچہ کیلشیم کی کمی کا شکار ہو جائے تو ان کی جسمانی نشونما میں کمی رہ جاتی ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق 19 سے 50 سال کی عمرکے افراد کے لیے روزانہ 1 ہزار ملی گرام کیلشیم کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ 50 سال سے زائد عمر کے افراد کو 12 ہزار ملی گرام کیلشیم کی ضرورت پڑتی ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ انسانی جسم خود بخود کیلشیم نہیں بنا سکتا اس لیے اس کو حاصل کرنے کے لیے مختلف غذاؤں کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔ عام طور پر یہ دودھ، دہی ، انڈوں سے حاصل ہوتا ہے لیکن اگر آپ سبزی خور ہیں یا پھر کسی اور وجہ کے باعث جانوروں سے حاصل کردہ کیلشم لینے سے قاصر ہیں تو پریشان نہ ہوں آپ درج ذیل اجزاء کے استعمال سے کیلشیم کی مذکورہ مقدار پوری کرسکتے ہیں۔
1۔ چنا : سو گرام چنے کے استعمال سے 150 ملی گرام کیلشیم حاصل کرسکتے ہیں۔ کیلشیم کے علاوہ آپ چنے سے پروٹین، آئرن، فاسفورس بھی حاصل کرسکتے ہیں۔
2۔ بھنڈی : سو گرام بھنڈی کے غذا میں شامل کرنے سے 86 ملی گرام کیلشیم حاصل ہوتا ہے۔ بھنڈی میں کیلشیم کے ساتھ ساتھ فائبر، میگنیشم، وٹامن بی6 بھی شامل ہوتا ہے۔
3 ۔ سویا بین : سویا بین کیلشیم حاصل کرنے کا سب سے بہترین ذریعہ اور دودھ کا متبادل ہے۔ سوگرام سویا بین کے خوراک میں شامل کرنے سے 239 ملی گرام کیلشیم کی مقدار حاصل ہو سکتی ہے۔اس کے علاوہ یہ آئرن اور پروٹین سے بھی بھرپور ہوتا ہے۔
4 ۔ تل : تل کا استعمال ہمارے لیے بہت مفید ہے۔ یہ کیلشیم سے بھرپور ہونے کے ساتھ ساتھ اس میں پروٹین، آئرن، فاسفورس، میگنیشم، زنک بھی شامل ہوتا ہے جو ہمارے جسم کے لیے بہت ضروری ہے۔ صرف سو گرام تل کے استعمال سے ہی آپ مکمل درکار مقدار یعنی 1 ہزار ملی گرام حاصل کرسکتے ہیں۔