کے حامیوں کا احتجاجیوں پر تشدد ، 4ہلاکتیں ،دہلی جل اُٹھاCAA

,

   

مہلوکین میں ہیڈکانسٹیبل اور دو شہری شامل ، ڈی سی پی زخمی، متعدد دوکانات ، مکانات اور گاڑیاں نذر آتش ،دفعہ 144 نافذ
چیف منسٹر کجریوال کی ایل جی بائیجل اور وزیرداخلہ امیت شاہ سے لا اینڈ آرڈر برقرار رکھنے کی اپیل ، منگل کو شمال مشرقی دہلی کے تمام اسکولس بند

نئی دہلی ۔ 24 فبروری ۔(سیاست ڈاٹ کام)شہریت ترمیمی قانون کے مسئلہ پر شمال مشرقی دہلی میں آج تشدد پھوٹ پڑا جس کے نتیجہ میں ایک ہیڈکانسٹیبل اور 3شہری ہلاک ہوگئے اور کئی پیراملٹری اور دہلی پولیس کے پرسونل بشمول ڈی سی پی زخمی ہوئے ہیں۔ مہلوک شہریوں میں سے دو کی شناخت 25 سالہ شاہد علوی اور محمد فرقان کی حیثیت سے کی گئی ۔ فساد اور آتشزنی کا ماحول اس قدر شدید ہوا کہ متاثرہ علاقہ میدان جنگ معلوم ہورہا تھا ۔ جنونی احتجاجیوں نے کئی مکانات ، دوکانات ، گاڑیاں اور ایک پٹرول پمپ جلادیئے اور سنگباری بھی کی۔ شہر میں جھڑپوں کا یہ دوسرا دن رہا ، جہاں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پیر کی شام پہونچے ۔ وہ اپنے دورہ کے قطعی مرحلے کے سلسلے میں دارالحکومت آئے ہیں۔ حکومت دہلی نے شمال مشرقی علاقہ میں آج کی ابتر صورتحال کو دیکھتے ہوئے تمام سرکاری اور خانگی اسکولوں کو منگل کے روز بند رکھنے کا اعلان کیا ہے ۔ ڈپٹی چیف منسٹر منیس سیسوڈیہ نے وزیر ایچ آر ڈی رمیش اُوکھریال سے بات بھی کی اور اُن سے متاثرہ ضلع کے لئے سرکاری امتحان کو ملتوی کردینے کی درخواست کی ہے ۔ دہلی کے جعفرآباد میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں اور اس قانون کے حامیوں کے درمیان اُس وقت زبردست جھڑپ ہوگئی اور یہ واقعہ پرتشدد احتجاج میں تبدیل ہوگیا جس میں دہلی پولیس کا ایک ہیڈکانسٹیبل ہلاک ہوگیا ۔ مہلوک رتن لال ، اے سی پی گوکل پوری کے دفتر سے وابستہ تھا ۔ دیگر کئی پولیس عہدیداروں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاع ہے جن میں ڈی سی پی شیادرا امیت شرما بھی شامل ہیں۔ علاقہ میں دفعہ 144 نافذ کردیا گیا ہے ۔ تشدد کے دوران کئی گاڑیوں ، دوکانات اور مکانات کو نذر آتش کردیا گیا ۔ چاند باغ اور بھجن پورہ علاقوں سے بھی پرتشدد واقعات کی اطلاع ملی ہے ۔ اسی دوران چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے لفٹننٹ گورنر انیل بائجل اور مرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ پر زور دیاکہ شمال مشرقی دہلی کے بعض حصوں میں تشدد کے پیش نظر امن و قانون کی برقراری کے لئے فوری اقدامات کریں۔ قبل ازیں شمال مشرقی دہلی میں ترمیم شدہ شہریت ایکٹ کی مخالفت اور موافقت کرنے والوں میں آج پھرتصادم ہوا اور ایک دوسرے پر پتھراؤ کے واقعات کے دوران جعفرآباد اور موج پور علاقوں میں کم سے کم دو مکانات اور ایک دمکل گاڑی کو آگ لگا نے کی اطلاع ملی ہے۔ایک سے زیادہ ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے مطابق صورتحال پر قابو پانے کیلئے نیم فوجی دستوں کو طلب کر لیا گیا ہے۔ حالات کی شدت کے پیش نظر دہلی میٹرو نے جعفرآباد اور موج پور، بابر پور اسٹیشنوں کو بند کر دیا ہے۔ ان اسٹیشنوں پر ٹرینیں نہیں روکی جائیں گی۔ چاند باغ میں بھی تشدد برپا ہونے کی اطلاع ملی ہے جو جعفرآباد کا علاقہ ہے۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے مبینہ طور پر آنسو گیس کے گولے داغے اور لاٹھی چارج کیا۔ ایک پولس والے کی موت کی بھی اطلاع ہے جس کی ابھی باقاعدہ تصدیق نہیں ہوئی۔جعفرآباد کے قریب کل شام سے ہی فضا کشیدہ تھی جہاں ترمیم شدہ شہریت ایکٹ کی مخالفت اور موافقت کرنے والوں کے مابین جھڑپیں شروع ہو گئی تھیں۔ایل جی نے پولیس کمشنر کی امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی دہلی آمد کے پیش نظر لاء اینڈ آرڈر کی برقراری پر زور دیا۔ اپنے ٹوئیٹ میں ایل جی نے کہا کہ عوام صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں اور امن و ہم آہنگی برقرار رکھیں ۔جعفر آباد ، موج پور ، بابر پور اور دیگر علاقوں میں صورتحال کشیدہ ہے ۔