کے سی آر کو سکیولرازم کیلئے کانگریس کا سرٹیفکیٹ ضروری نہیں: محمود علی

,

   

پانچ برسوں میں تمام طبقات کی یکساں ترقی اور ریاست کو پرامن بنانے کا دعوی
حیدرآباد۔ 18 اکٹوبر (سیاست نیوز) وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو نے اپنے اقدامات کے ذریعہ ثابت کیا ہے کہ وہ ایک سیکولر قائد ہیں انہوں نے گزشتہ 8 برسوں کے دوران نہ صرف تمام طبقات کی فلاح و بہبود کو یقینی بنایا بلکہ تلنگانہ ریاست کو امن و امان کا گہوارے میں تبدیل کیا ہے۔ وزیر داخلہ نے کانگریس قائدین کے بیانات کو مسترد کردیا اور کہا کہ ٹی آر ایس کے سکیولر ہونے کے لیے کئی ثبوت عوام کے درمیان موجود ہیں اور ٹی آر ایس اور چیف منسٹر کو سکیولرازم کے سلسلہ میں کانگریس کے سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے اپنے 48 سالہ دور حکومت میں چند ایک مسلم شخصیتوں کو عہدوں سے نوازا تھا۔ برخلاف اس کے کے سی آر نے پانچ برس میں مسلمان کو ڈپٹی چیف منسٹر، ریونیو منسٹر اور وزیر داخلہ جیسے اہم عہدوں پر فائز کیا۔ اقلیتی اداروں کے علاوہ دیگر اداروں کے صدور نشین کی حیثیت سے مسلم قائدین کا تقرر کیا گیا جن میں تلنگانہ رینوویبل اینرجی ڈیولپمنٹ کارپوریشن،کھادی اینڈ ولیج بورڈ اور تلنگانہ انڈسٹریل انفراسٹرکچر کارپوریشن شامل ہیں۔ کانگریس دور حکومت میں ملک بھر میں فسادات عام تھے اور ہمیشہ لا اینڈ آرڈر کا مسئلہ رہا۔ محمود علی نے کہا کہ کانگریس نے چار فیصد تحفظات کا قانون منظور کیا لیکن اس پر سنجیدگی سے عمل آوری نہیں کی۔

تحفظات کو پارلیمنٹ اور مرکزی حکومت سے منظور کرانے کی کوشش نہیں کی گئی۔ کانگریس دور حکومت میں مسلمانوں کی حالت پسماندہ طبقات سے بھی ابتر ہوچکی ہے۔ کانگریس کے ڈوغلے پن کے نتیجہ میں وہ ملک کی ہر ریاست میں ناکامی کا سامنا کررہی ہے۔ کے سی آر نے مسلمانوں کی تعلیمی ترقی کے لیے 204 اقامتی اسکول اور 12 اقامتی جونیئر کالجس قائم کئے جہاں 65 ہزار سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ جامعہ نظامیہ میں 14 کروڑ روپئے سے عصری آڈیٹوریم تعمیر کیا گیا۔ مکہ مسجد کی تزئین نو کے لیے 8 کروڑ روپئے منظور کئے گئے۔ انیس الغربا کے ہمہ منزلہ کامپلکس کی تعمیر 40 کروڑ روپئے سے جاری ہے۔ درگاہ حضرت جہانگیر پیراں کی ترقی کے لیے 50 ایکڑ اراضی اور 40 کروڑ روپئے منظور کئے گئے۔ محمود علی نے کہا کہ کے سی آر نے پہلی مرتبہ اوورسیز اسکالرشپ اسکیم کی امداد کو 10 لاکھ سے بڑھاکر 20 لاکھ کردیا ہے۔ کے سی آر کی نمائندگی پر سعودی عرب میں 2015ء میں حیدرآبادی رباط کی کشادگی عمل میں آئی۔ غریب مسلم لڑکیوں کی شادی کے لیے شادی مبارک اسکیم کے تحت 5 برسوں میں ایک لاکھ 30 ہزار 457 لڑکیوں کو 8 کروڑ 84 لاکھ 56 ہزار کی رقم منظور کی گئی۔ وزیر داخلہ نے ضعیفوں کے لیے آسرا پنشن کا حوالہ دیا اور کہا کہ پنشن کی رقم کو بڑھاکر ماہانہ 2016 روپئے کردیا گیا۔ معذوروں اور بیوائوں کے علاوہ بیڑی مزدوروں کو بھی ماہانہ وظائف دیئے جارہے ہیں۔ آئیمہ و موذنین کو ماہانہ 5 ہزار روپئے اعزازیہ دیا جارہا ہے۔ کے سی آر نے حیدرآباد میں اسلامک سنٹر کے لیے 10 ایکڑ اراضی مختص کی۔