خبر یہ ہے کہ بی جے پی نے گاندھی کے تبصرے پر ہیگڈے سے ناخوش دیکھائی دے رہی ہے اور ایک وجہہ بتاؤنوٹس جاری کی ہے
نئی دہلی۔ خبر یہ نہیں ہے کہ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اننت کمار ہیگڈے نے مہاتما گاندھی کے اعلان کردہ جنگ آزادی کی جدوجہد کوانگریزوں کے ساتھ”ساز باز“ قراردیا یا پھر ان کے”مہاتما“ کے موقف پر سوال کھڑا کئے یا ستیہ گرہ کا مذاق آڑایا ہے۔
خبر یہ ہے کہ بی جے پی نے گاندھی کے تبصرے پر ہیگڈے سے ناخوش دیکھائی دے رہی ہے اور ایک وجہہ بتاؤنوٹس جاری کی ہے۔بے تکے انداز میں بیانات دینے والے ہیگڈے کے متنازعہ بیان پر بی جے پی عام طور سے خامو ش رہتی ہے۔
دہلی الیکشن کے لئے بہت کم دن باقی ہے۔ کوئی غداری کا مقدمہ نہیں ہے‘ ان دنوں قابل ترجیح ہتھیار پیر کی رات تک ہیگڈے کے خلاف ارسال کردیاگیاتھا۔ ہفتہ کے روز بنگلورو میں ایک بھیڑ سے خطاب کرتے ہوئے ناتھو رام گوڈسے سے متاثر ہیگڈے نے کہاکہ مذکورہ مجاہدین جنگ آزادی”انگریزوں سے آزادی کی تحریک چلانے کے متعلق استفسار کیاکرتے“ تھے۔
انہوں نے جنگ آزادی کی تحریک کو بطور”سازباز‘ سمجھداری‘20-20کرٹکٹ“ قراردیاہے۔ متبادل ٹی 20کرکٹ کے الزام کے متعلق انہوں نے وضاحت نہیں کی تھی۔
کانڈا چیانل کے جانب سے اپنے بیانات کے ذریعہ تنازعات میں گھیرے رہنے والے ہیگڈے کا ویڈیو پیش کیاگیا جس میں انہوں نے کہاکہ ”جن لوگوں نے لاٹھی چارج نہیں دیکھا اور نہ ہی لاٹھی کا مارکھایا ہے انہیں آج تاریخ کے صفحات میں مجاہد جنگ آزادی قراردیاجارہا ہے“۔
انہو ں نے کہاکہ ”آگر آپ ان سے پوچھیں آزادی کس طرح ملی ہے‘ وہ کہیں گے ’اپواس کے ذریعہ‘ کیونکہ اس سے انگریز دلبرداشتہ ہوگئے اور ہمیں آزادی دیدی۔ اس طرح کی تاریخ کا میں مطالعہ کرتاہوں تو میرا خون کھول اٹھتا ہے“۔
انگریزوں سے اپنی عاجلانہ رہائی کے لئے گوہار لگانے والے ہندو راشٹرا کے نظریہ کے بانی ونائیک دامودر ساورکر کی ستائش میں ہیگڈے نے کہاکہ ”یہ ہتھیارو ں او رمعلومات کا ملک ہے اور اگر اس کی شناخت کسی نے کرائی ہے تو وہ ونائک دامودر ساورکر ہیں“۔
کرناٹک بی جے پی کے سربراہ نالین کمار کاتیل نے کہاکہ بی جے پی کی مرکزی قیادت نے گاندھی والے تبصرے پر ہیگڈے کے نام وجہہ بتاؤ نوٹس جاری کیاہے۔
اس سے زیادہ یا کہیں کم اسی لائن کو پرگیا سنگھ ٹھاکر بھی استعمال کرتی ہیں جنھوں نے گوڈ سے کو ”وطن پرست“ قراردیا ہے۔ ٹھاکر اب بھی بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ ہی ہیں۔