گجرات انتخابات سے قبل اویسی کا بی جے پی پر حملہ

,

   

موربی واقعہ میں ماچو ندی پر برطانوی دور کے کیبل برج کے مہندم ہونے کی وجہہ سے 134افراد کی موت ہوگئی تھی۔
احمدآباد۔اگلے مہینے ہونے والے گجرات اسمبلی انتخابات سے قبل کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے ائی ایم ائی ایم) صدر اسدالدین اویسی نے پیر کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)کو نشانہ بناتے ہوئے موربی برج سانحہ کے لئے برسراقتدار پارٹی کی جواب دہی مانگی ہے۔

یہاں پر ایک عوامی جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اویسی نے کہاکہ”اگر گجرات کو بنانے کی سہرا بی جے پی اپنے سر باندھتی ہے تو کیوں نہیں موربی پل کے مہندم ہونے کی وجہہ سے 140لوگ مارے گئے ہیں اس کی ذمہ داری کون ہیں وہ بھی ہم کو بتانا چاہئے۔

مگراب تک مذکورہ کمپنی کے دولت مند لوگ پکڑے نہیں گئے ہیں۔ وزیراعظم مودی آپ کو دولت مند لوگوں سے محبت کیو ں ہے؟“اویسی جو مجوزہ اسمبلی انتخابات میں اپنی پارٹی کے لئے کچھ ووٹ بٹورنے کے لئے گجرات کے دوران پر ہیں نے بی جے پی‘ کانگریس اورعام آدمی پارٹی (اے اے پی)کو اپنا نشانہ بنایا ہے۔

مذکورہ اے ائی ایم ائی ایم سربراہ نے موربی پل سانحہ اور بلقیس بانو معاملے کو اٹھایا۔موربی واقعہ میں ماچو ندی پر برطانوی دور کے کیبل برج کے مہندم ہونے کی وجہہ سے 134افراد کی موت ہوگئی تھی۔

مذکورہ اپوزیشن نے حکومت پر بد انتظامی کا الزام عائد کیاہے جس کی وجہہ سے ماچو ندی پر موجود سوسال پرانا پل ٹوٹ کرگر گیاتھا۔ ا س ماہ کے اوائل میں ریاستی انتخابات کی تاریخ کے اعلان سے کچھ ہفتوں قبل یہ واقعہ پیش آیاتھا‘ جس کے بعد ریاست میں برسراقتدار بی جے پی کے لئے واقعہ نقصان کا سبب بننے کے خدشات ظاہر کئے جانے لگے تھے۔

پچھلے ہفتہ اویسی کا استقبال ”مودی مودی“ کے نعروں وار ایسٹ سورت حلقہ میں اپنی پارٹی امیدوار کی مہم چلانے کے بعد سیاہ پرچم دیکھا کر کیاگیاتھا۔ ویڈیو جوسوشیل میڈیا پر وائیرل ہوا تھا شہر میں اے ائی ایم ائی ایم سربراہ کے خلاف احتجاج کے طور پر سیاہ پرچم لہراتے ہوئے دیکھائی دئے ہیں

۔ تاہم اویسی نے احتجاج کو نظر انداز کرتے ہوئے لوگوں سے ایک انتخابی ریالی کے دوران اپیل کی کہ وہ ان کی پارٹی امیدوار کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کریں۔ گجرات میں 2001سے 2014تک طویل عرصہ کے لئے خدمات انجام دینے والے چیف منسٹر نریندر مودی رہے ہیں۔

ریاست میں بی جے پی او ربالخصوص نریندر مودی کی کافی مضبوط گرفت ہے مگر اب برسراقتدار پارٹی کو عام آدمی پارٹی او رکانگریس سے سخت مقابلہ درپیش ہے۔

پچھلے2017کے گجرات انتخابات میں کم سیٹوں کے باوجود بی جے پی نے معمولی اکثریتی ایوان میں ثابت کرتے ہوئے چھٹی مرتبہ حکومت تشکیل دی تھی۔

جملہ 182سیٹوں کی گجرات اسمبلی میں بی جے پی نے 99جبکہ کانگریس نے 77اور این سی پی نے 1کے علاوہ بھارتیہ قبائیلی پارٹی اور آزاد امیدواروں نے بالترتیب2اور تین سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی۔