گجرات رکن اسمبلی جگنیش میوانی کو آسام کی عدالت نے دی ضمانت

,

   

مذکورہ 41سالہ رکن اسمبلی جس کا انتخاب واڈگام اسمبلی حلقے سے ہوا ہے‘ کو پہلی مرتبہ 20اپریل کے روز آسام پولیس نے (گجرات) سے گرفتار کیاتھااور اگلے روز کوکھرا جہار ضلع لے جایاگیاتھا۔


گوہاٹی۔آسا م کے بار پیٹا میں مذکورہ ضلع سیشنس عدالت نے جمعہ کے رو زگجرات کے آزاد رکن اسمبلی جنگیش میوانی کی ضمانت دی ہے‘ جس کو پہلی مرتبہ 20اپریل کے روز گجرات سے وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف ”قابل اعتراض“ ٹوئٹ کے ضمن میں گرفتار کیاگیاتھا۔

ضلع کھوکھرا جہارکو چیف جوڈیثرل عدالت کی جانب سے ضمانت دئے جانے کے فوری بعد ”ایک لیڈی پولیس افیسر کی توہین کرنے“ کے معاملے میں 25اپریل کے روز دوبارہ بارپیٹا پولیس نے میوانی کو گرفتار کرلیاتھا۔میوانی کے وکیل انگوشمان بورا نے ہفتہ کے روز کہاکہ ا ن (میوانی کی) ضمانت درخواست 1000روپئے کے شخصی مچکلے کے ساتھ بارپیٹا ضلع سیشنس عدالت میں درخواست ضمانت کو منظوری دی ہے۔

بورا نے ائی اے این ایس کو تبایاکہ”عدالت کی تفصیلی احکامات ابھی ہمیں نہیں ملے ہیں۔ہمیں معلوم نہیں ہے کہ پولیس تحویل میں کب تک میوانی کو رکھا جائے گا“۔مذکورہ 41سالہ رکن اسمبلی جس کا انتخاب واڈگام اسمبلی حلقے سے ہوا ہے‘ کو پہلی مرتبہ 20اپریل کے روز آسام پولیس نے (گجرات) سے گرفتار کیاتھااور اگلے روز کوکھرا جہار ضلع لے جایاگیاتھا۔

میوانی جو راشٹریہ دلت ادھیکاری منچ کے کنونیر بھی ہیں کو پانچ دن کی پولیس تحویل میں کو بارپیٹا چیف جوڈیثرل مجسٹریٹ نے 26اپریل کے روز ”جان بوجھ کر تکلیف“ پہنچانے کے الزامات میں بھیج دیاتھا۔درایں اثناء میوانی کی ”غیر ائینی گرفتاری“ کے خلاف آسام بھر میں کانگریس نے سلسلہ وار احتجاجی مظاہرے کئے ہیں جس نے اس سے قبل پارٹی کی باہر سے حمایت کرنے کااعلان کیاتھا۔

میوانی نے اس سے قبل الزام لگایاتھا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس گہری سازش میری گرفتاری کے لئے کررہے ہیں۔انہوں نے میڈیا کو کہاتھا کہ ”وہ (بی جے پی او رآر ایس ایس) میری شبہہ کو بگاڑنے کے لئے منظم انداز میں کام کررہے ہیں۔ انہوں نے روہت ویملا کے ساتھ ایسا کیا‘ انہوں نے چندرشیکھر آزاد کے ساتھ کیا اور اب میرے کو نشانہ بنارہے ہیں“۔