مذکورہ شادی دوماہ قبل ہوئی اور انہیں امید ہے کہ ایک مرتبہ لاک ڈاؤن ختم ہوجائے تو ا ن کا شادی کا صداقت نامہ مل جائے گا۔
غازی آباد۔عالمی وباء کرونا وائرس سے مقابلے کے لئے لاک ڈاؤن کے نفاذ کو یقینی بنانے کے کام میں مصروف اترپردیش پولیس کے صاحبہ آباد ضلع کی پولیس کو اس وقت چہارشنبہ کے روز جھٹکا لگا جب ایک ماہ پولیس اسٹیشن میں یہ شکایت لے کر ائی کہ اس نے اپنے بیٹے کوگروسری لانے کے لئے باہر بھیجاتھا مگر وہ دولہن کے ساتھ واپس لوٹا ہے۔
نم آنکھوں سے ماں نے کہاکہ ”آج اپنے بیٹے کو ماں نے خریدی کے لئے بھیجا تھا‘ مگر جب وہ واپس لوٹا تب اس کی بیوی بھی ساتھ تھی۔ میں اس شادی کو تسلیم کرنے کے لئے تیار نہیں ہوں“
Mother sent son to buy grocery, he returned with a bride. Mom didn’t allow them to enter the house, took them to police station. Couple has no proof that they got married. The priest who got them married told them he can give a certificate only after the lockdown. 😀#UP ki batein pic.twitter.com/MPQG1MQaQY
— Smita Prakash (@smitaprakash) April 29, 2020
درایں اثناء مذکورہ بیٹا 26ّسالہ گڈو نے کہاکہ ”دوماہ قبل میں نے ساویتا سے ہری دوار کے آریہ سماج مندر میں شادی کی تھی“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ”تاہم اسوقت گواہوں کی کمی کی وجہہ سے شادی کا صداقت نامہ حاصل نہیں ہوسکا۔ میں نے فیصلہ کیاتھا کہ شادی کے صداقت نامہ کے لئے دوبارہ ہری دوار جاؤں مگر لاک ڈاؤن کا نفاذ عمل میں لایاگیاتھا“۔
گڈو نے کہاکہ ”ہری دوار سے واپسی کے بعد سویتا دہلی میں ایک کرایہ کی رہائش میں رہنے لگی تھی۔ تاہم میں نے آج فیصلہ کیاکہ سویتا کو اپنی ماں کے گھر لے کر آجاؤں کیونکہ لاک ڈاؤن کی وجہہ سے اس کو کرایہ کی رہائش کو چھوڑنے کے لئے کہاجارہا ہے“۔
فیملی کے اس معاملے کوحل کرنے کا صاحبہ آباد پولیس نے اپنے مشورے میں سویتا کے دہلی کے مکان مالک سے استفسار کیاہے کہ وہ لاک ڈاؤن ختم ہونے تک مذکورہ جوڑے کو وہیں پر رہنے دیں۔