گروگرام۔سیکٹر69میں ایک مرتبہ پھر بجرنگ دل نے نماز میں خلل ڈالا

,

   

بجرنگ دل کے ضلع کوارڈینٹر پروین سیانی کے مطابق مذکورہ مسلمان مرد 15سالوں سے کھلے مقام پر عبادت کا جھوٹا دعوی کررہے ہیں۔
گروگرام۔ بجرنگ دل کارکنوں نے یہاں کے سیکٹر69میں نماز جمعہ کے دوران مداخلت کی۔

ایک لائیو ہندوستانی ملازم کووائیرل ویڈیو میں مسلمانوں مصلیوں کو مشورہ دیتے ہوئے دیکھائی دے رہا ہے کہ وہ عوامی مقامات پر نمازیں ادا نہ کریں۔بجرنگ دل کے ایک کارکن امیت ہندو کو انڈین ایکسپرس نے اسپیکر کے طور پر پیش کیاہے۔

امیت تقریبا15ممبرس برائے دل کے ساتھ نماز جمعہ ادا کرنے والے سینکڑوں مسلمانوں کی عبادت میں خلل ڈالا۔ویڈیو میں اس کو کہتے سنا جاسکتا ہے کہ ”چھ مقامات پر انہیں اگر نماز پڑھنے کی اجازت دی گئی ہے تو کوئی بات نہیں۔

آنے والے ہفتوں میں اگر نمازیں جاری رہیں تو ہم احتجاج میں شدت پیدا کریں گے“۔بجرنگ دل کے ضلع کوارڈینٹر پروین سیانی کے مطابق مذکورہ مسلمان مرد 15سالوں سے کھلے مقام پر عبادت کا جھوٹا دعوی کررہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ”مذکورہ چیف منسٹر نے واضح طور پر کہا ہے کہ کھلے مقامات پر کوئی نماز اد ا نہیں کی جائے گی“۔ بادشاہ پور پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او میش کمار نے کہاکہ جانکاری ملنے کے بعد پولیس ٹیم موقع پر پہنچی اور پایاکہ مسلم سماج کے لوگ موقع سے جارہے تھے۔

انہوں نے کہاکہ بجرنگ دل ممبرس سے پولیس نے کہاکہ وہ موقع سے چلے جائیں اور حالات قابو میں کرلئے گئے ہیں۔انہوں نے مزیدکہاکہ ”یہ مقام چھ مقررہ (کھلے)مقامات میں سے ایک ہے۔ ہمیں کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی ہے او راگر شکایت موصول ہوتی ہے تو قانون کے مطابق ہم کام کریں گے“۔

ہریانہ چیف منسٹر منوہر لال کھٹر نے 2021ڈسمبر میں اعلان کیاتھا کہ عوامی مقامات میں نمازکی ادائیگی قابل قبول نہیں ہے اور گروگرام میں بعض مقامات جو نماز کے لئے مقرر کئے گئے تھے انہیں ہٹادیاتھا۔

سال2021میں گروگرام میں ہندوتوا تنظیموں کی جانب سے نمازوں میں خلل ڈالنے کی متعدد کے الزامات لگے ہیں۔اس خاص سیکٹر میں نومبر2021اور ڈسمبر2021کے دوران مداخلت کے کئے واقعات سامنے ائے تھے۔

پچھلے سال نومبر20کے روز ہندوتوا تنظیموں نے سیکٹر37کے میدان میں نماز ادا کررہے مسلمانوں کے خلگف احتجاج کیاتھا‘ اوردعوی کیاکہ ان کا مقصد کرکٹ کھیلنا ہے۔ نومبر26پچھلے سال اس گروپ نے 2008ممبئی دہشت گرد حملے میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں ہاون کرایاتھا۔