گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن انتخابات کیلئے ٹی آر ایس کی تیاریاں

,

   

ترقیاتی پروگراموں کے ساتھ کے ٹی راما راو سرگرم، 115 بلدی وارڈس پر پارٹی کی کامیابی کا نشانہ
حیدرآباد۔ شہر میں ترقیاتی سرگرمیوں میں شدت پیدا کرکے ٹی آر ایس نے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن انتخابات کی تیاریوں کا عملاً آغاز کردیا ہے۔ کورونا کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر منصوبہ کے مطابق جنوری سے قبل انتخابات کے انعقاد ممکن دکھائی نہیں دے رہا ہے ۔ تاہم پارٹی نے کے ٹی آر کی قیادت میں شہر میں دوبارہ بہتر مظاہرے کی تیاری کرلی ہے۔ کے ٹی آر نے 2016 ء میں گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن انتخابات میں پارٹی کی قیادت کی تھی اور میئر کے عہدہ پر قبضہ کیا تھا۔ دوبارہ ان کی قیادت میں 115 نشستوں پر کامیابی کے نشانہ کے ساتھ ٹی آر ایس نے اپنی سرگرمیاں شروع کردی ہیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر جی ایچ ایم سی انتخابات کے مقررہ شیڈول کے مطابق انعقاد کے حق میں ہے لیکن پارٹی کے بعض قائدین انہیں عاجلانہ انتخابات کا مشورہ دے رہے ہیں۔ حیدرآباد میں کانگریس ، بی جے پی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں میں کوئی بھی اس موقف میں نہیں کہ ٹی آر ایس کا مقابلہ کرسکیں۔ لہذا کارپوریشن پر بآسانی دوبارہ قبضہ کیلئے ٹی آر ایس نے ترقیاتی کاموں کا جال پھیلادیا ہے ۔ گزشتہ دو ماہ کے دوران کے ٹی آر نے شہر میں مختلف ترقیاتی اسکیمات اور پراجکٹس کا افتتاح کیا۔ انہوں نے کل پرانے شہر میں ایلیویٹیڈ کوریڈار کا سنگ بنیاد رکھا۔ 500 کروڑ سے زائد کی رقم سے یہ پراجکٹ مکمل کیا جائیگا۔ انہوں نے رام نگر تا باغ لنگم پلی فلائی اوور اور اندرا پارک تا وی ایس ٹی الیویٹیڈ کاریڈار کا سنگ بنیاد رکھا تھا۔ جنوری میں حیدرآباد روڈ ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے ذریعہ بعض ترقیاتی اسکیمات شروع کی گئیں جس کی مالیت 33 کروڑ ہے۔ پرانے شہر میں بعض ترقیاتی پروگرام شروع کئے گئے جن میں موسیٰ ندی کو خوبصورت بنانے کا پراجیکٹ شامل ہے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق آئندہ بلدی انتخابات میں 115 نشستوں پر کامیابی کی حکمت عملی تیار کی گئی جبکہ 2016میں ٹی آر ایس کو 100 نشستیں حاصل ہوئی تھیں۔