گلاب خان کی برطرفی پر اسد الدین اویسی نے کیاکہا

,

   

مسلمان جس کو دہشت گردی سے متعلق مقدمات میں ماخوذ کیاجاتا ہے وہ برسوں بعد ”صرف بری کردئے جاتے ہیں“
نئی دہلی۔اسد الدین اویسی نے اتوار کے روز کہاکہ مبینہ طور پر مسلمانوں مجرمانہ انصاف میں ”منظم امتیازی سلوک“ کا سامنا کررہے ہیں۔

ٹوئٹر کا سہارا لیتے ہوئے اتوار کے روزمذکورہ حیدرآباد ایم پی نے کہاکہ یہ مسلمان دہشت گردی سے متعلق معاملات میں صدیوں کے بعد ”صرف بری کردئے جاتے ہیں“۔

اویسی نے لکھا کہ”مسلمان سالوں کے بعد مسلمانوں کو دہشت گردی کے معاملات میں ماخوذ کرنے کے بعد صرف رہا کردیاجاتا ہے۔

ہمیں پارٹی پاؤ ر سے بالاتر ہوکر مجرمانہ انصاف کے نظام میں منظم امتیازی سلوک کا شکار ہوئے ہیں۔

مذکورہ دوہری ناانصاری نہ صرف گلاب خان کے ساتھ ہوئی ہے بلکہ رام پور حملے کے تمام متاثرین کے ساتھ ہوا ہے“

ایک دوسرے ٹوئٹ میں مذکورہ اے ائی ایم ائی ایم صدر نے گلاب خان کی رہائی پر ردعمل پیش کرتے ہوئے کہاکہ‘ ایک ملزم کو 2008میں رام پور سی آر پی ایف کیمپ حملے میں غلطی سے ماخوذ کردیاگیا‘

استفسار کیاکہ اگر خان خان کو ”بارہ سال کی جیل“ پر معاوضہ ادا کیاجائے گا۔اویسی نے ٹوئٹ کیاکہ”حقیقی خاطی کون ہے؟ گلاب خان کو ان کے ساتھ ہوئی ناانصافی کا معاوضہ ادا کیاجائے گا؟“۔

خان ہفتہ کے روز بریلی سنٹرل جیل سے رام پور عدالت سے بری کئے جانے کے بارہ سال بعد رہا ہوئے ہیں

۔محمد کوثر جو پرتاب گڑھ کے ایک رہائشی ہیں کو شواہد کی کمی کی بناء پر رہا کردیاگیا ہے