گمراہ کن اشتہار معاملہ: رام دیو عوامی طور پر معافی مانگنے کیلئے راضی

,

   

سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی ایک ہفتہ کی مہلت‘23اپریل کو اگلی سماعت

نئی دہلی :پتانجلی کے گمراہ کن اشتہار معاملے میں بابا رام دیو اور کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر بالاکرشن نے عوامی طور پر معافی مانگنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔ منگل کے روز سپریم کورٹ میں ہوئی سماعت کے دوران ان کے وکیل نے یہ بات سامنے رکھی۔ سپریم کورٹ نے بابا رام دیو اور بالاکرشن کو عوامی طور پر معافی مانگنے کے لیے ایک ہفتہ کا وقت دیا ہے۔ آج ہوئی سماعت کے دوران بابا رام دیو اور بالاکرشن موجود تھے اور انھوں نے اپنے عمل کیلئے ذاتی طور پر عدالت عظمیٰ سے بلاشرط معافی بھی مانگی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس احسان الدین امان اللہ کی بنچ نے بابا رام دیو اور بالاکرشن کی معافی کا نوٹس لیا لیکن یہ بھی واضح کر دیا کہ اس سطح پر ہم نے رعایت دینے کا فیصلہ نہیں کیا ہے۔ بنچ نے بالاکرشن سے بات کرتے ہوئے ان سے کہا کہ آپ اچھا کام کر رہے ہیں لیکن ایلوپیتھی کو کمتر ظاہر نہیں کر سکتے۔ ساتھ ہی بنچ نے یہ بھی کہا کہ وہ (پتانجلی) اتنے بے قصور نہیں ہیں کہ انھیں پتہ ہی نہ ہو کہ عدالت عظمیٰ نے اس معاملے میں اپنے پہلے کے احکام میں کیا کچھ کہا تھا۔ اس درمیان بنچ کے سامنے اپنی بات رکھنے والے رام دیو نے کہا کہ ان کا کسی بھی طرح سے عدالت کی بے حرمتی کرنے کا ارادہ نہیں تھا۔پتانجلی کے گمراہ کن اشتہار معاملے میں آئندہ سماعت کی تاریخ 23 اپریل مقرر کی گئی ہے۔ اس دن عدالت نے بابا رام دیو اور پتانجلی کے منیجنگ ڈائریکٹر آچاریہ بالاکرشن کو عدالت میں موجود رہنے کا حکم دیا ہے۔ اس سے قبل آج ہوئی سماعت کے دوران ایڈووکیٹ مکل روہتگی نے عدالت سے کہا کہ رام دیو عوامی طور پر معافی مانگنا چاہتے ہیں۔ اس پر جسٹس ہیما کوہلی نے کہا کہ عدالت سننا چاہتی ہے کہ رام دیو اور بالاکرشن کیا کہنا چاہتے ہیں۔ انہیں کہیے وہ سامنے آئیں۔ حالانکہ آڈیو میں کچھ خامی کی وجہ سے بنچ کچھ منٹوں کے لیے اٹھ گئی۔ بعد ازاں بنچ نے گمراہ کن اشتہار معاملے میں سماعت کے لیے 23 اپریل کی تاریخ مقرر کر دی۔