گوڈسے کے عدالتی بیان کو اسکولی نصاب میں شامل کرنے چاہتا ہے ہندو مہاسبھا

,

   

گوڈسے کی 70یوم وردھانتی مناتے ہوئے ہند و مہاسبھا کے لئے لیڈر اسکے دفتر میں جمع ہوئے تے اور گوڈسے کے ساتھ نارائن اپٹے کی تصوئیروں پر پھول مالا چڑھیا‘ جو گاندھی کے قتل کا شراکت دار سازشی تھا‘ اسے بھی پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی

بھوپال۔مہاتماگاندھی قتل معاملے کی عدالت میں سنوائی کے دوران گوڈسے کی جانب سے دئے گئے بیان کو اسکولی نصاب میں شامل کرنے کا ہندومہا سبھا نے مطالبہ کیاہے

۔گوڈسے کی 70یوم وردھانتی مناتے ہوئے ہند و مہاسبھا کے لئے لیڈر اسکے دفتر میں جمع ہوئے تے اور گوڈسے کے ساتھ نارائن اپٹے کی تصوئیروں پر پھول مالا چڑھیا‘ جو گاندھی کے قتل کا شراکت دار سازشی تھا‘

اسے بھی پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی‘ اور دونوں کی ارتھی بھی اتری جبکہ دفتر کی عمارت کے باہر پولیس کی بھاری جمعیت متعین تھی۔

مذہبی شناخت کے طور پر اپنے دفتر کے باہر مذکورہ ہندو مہاسبھا نے 2017میں گوڈسے کا ایک مجسمہ نصب کیاتھا۔

اس دفتر کو مندر قراردیتے ہوئے تنظیم نے گوڈسے کی مندر تعمیر کرنے کے لئے اراضی کا تکڑا جاری کرنے کی بھی مانگ کی تھی۔ پھر بی جے پی حکومت نے تنظیم کے نام نوٹس جاری کرتے ہوئے کشیدگی کی وجہہ بننے والے مجسمہ کو ضبط کرلیاتھا۔

جمعہ کے روز ہندو مہاسبھا نے تقریب کاانعقاد یووک ہندو مہاسبھا(وائی ایچ ایم) کے بیانر پر کیا اور بعدازاں ضلع انتظامیہ کو چارمطالبات پرمشتمل ایک تحریری یادواشت بھی پیش کی جس میں گوڈسے کے عدالت میں دئے گئے بیان کو اسکولی نصاب میں شامل کرنے کی مانگ کی گئی ہے۔

دوسرا مطالبہ گروگوبند سنگھ کے بیٹی کی قربانی کے دن کو بال شہید دیواس کے طور پر منانے جو 14نومبر کے روز منائے جانے والے جواہرلال نہرو کی یوم پیدائش کے موقع پر منائے جانے والے یوم اطفال کے متبادل ہونا چاہئے۔

مہاسبھا نے دوسال قبل ضبط کردہ مجسمہ کو بھی واپس کرنے کی مانگ کی تاکہ اسکو دوبارہ نصب کیاجاسکے۔جے این یو میں سوامی ویویک آنند کے مجسمہ کو توڑنے کا مقدمہ جن پر درج کیاگیاہے جن کے خلاف ملک سے غداری کے دفعات کا استعمال کرنے کی بھی یادواشت میں مانگ کی گئی ہے۔

مہاسبھا کے قومی نائب صدر جئے ویر بھردواج نے کہاکہ وائی ایچ ایم ایک محاذی تنظیم ہے۔

وہیں گولیار کے اس تقریب سے بی جے پی اور وی ایچ پی نے خود کودور ہی رکھا ہے‘ جبکہ برسراقتدار کانگریس نے اس کی مذمت کی ہے۔

کانگریس قائدین نے کہاکہ وہ حکومت سے استفسار کریں گے کہ بابائے قوم کے قاتل کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے والوں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے