گھروں کیلئے چیزوں کے انتخاب کے اصول

   

یوں تو قیمت اور پائیداری کو مدنظر رکھ کر قالین دری یا چٹائی وغیرہ کا انتخاب کیا جاتا ہے لیکن آرائش کے نقطہ نظر سے فرشی اشیا کے رنگ اور خاص نمونے کی طرف توجہ لازمی ہے ۔ دیکھنا یہ ہوتا ہے کہ جس جگہ کیلئے فرشی اشیاء خریدی جارہی ہیں وہاں پہلے سے کیا کچھ موجود ہے،موجود چیزوں کے رنگ اور نمونے میں کسی حد تک یگانگت و یکسوئی ہے اور فرشی اشیاء کی مدد سے کس قسم کی کیفیت اجاگر کرنے کی ضرورت ہے مثال کے طور پر اگر کمرے میں سب چیزیں ہلکے رنگ کی ہیں تو قالین یا دری کی مدد سے کچھ رنگینی پیدا کی جاسکتی ہیں اس کے برعکس اگر موجود چیزوں میں شوخ رنگ اور نمونے موجود ہیں تو ہلکے رنگ اور نمونے کا قالین بہتر ثابت ہوگا کمرے کی آرائش میں اگر روایتی رنگ زیادہ نمایاں ہے تو وہاں ماڈرن نمونے کا قالین بے جوڑ معلوم ہوگا۔ اگر کسی کمرے کو نئے سرے سے سجایا جارہا ہو تو وہاں کیلئے قالین کا انتخاب نسبتاً آسان ہے چنانچہ یوں بھی ہوسکتا ہے کہ پہلے قالین خریدکر اس کے رنگ یا رنگوں کی مطابقت سے دوسری چیزوں کا چناؤ کیا جائے،چھوٹے کمروں میں ہلکے رنگ کے سادہ قالین زیادہ بھلے معلوم ہوتے ہیں۔ گہرے رنگ کے قالین سے جگہ زیادہ گھری ہوئی معلوم ہوتی ہیں دوسرے موسم گرما میں گہرے شوخ رنگ بھلے نہیں معلوم ہوتے بھاری نمونے اور پھولدار قالین سے بھی جگہ گھر سی جاتی ہیں اس لئے نمونے کے قالین کا انتخاب بہت سوچ سمجھ کر کرنا چاہئے خاص طور پر جدید نمونے کے قالین کے انتخاب میں اس بات پر توجہ دینی چاہئے کہ نمونے اور رنگ کس قسم کی کیفیت ابھرتی ہے۔ قالین کے رنگ اور نمونے کی مدد سے فرنیچر اور دوسری اشیاء میں توازن اور تسلسل کی کمی پوری کی جاسکتی ہیں۔فرشی اشیاء کی پائیداری کا انحصار کئی چیزوں پر ہوتا ہے مثلاً اشیائے بناوٹ یعنی اون سوت سے زیادہ پائیدار ہوتی ہیں دوسرے نمبر پر بناوٹ کا طریقہ آتا ہے،ہاتھ سے بنایا ہوا قالین اور دری مشین پر بنائے قالین اور دری سے زیادہ پائیدار ہوتے ہیں اس کے علاوہ احتیاط اور دیکھ بھال سے فرشی اشیاء کی پائیداری میں اضافہ ہوتا ہے ،فرشی اشیاء پر چکنے داغ دھبے لگنے سے بچاؤ کرنا چاہیے باقاعدہ صفائی سے گردوغبار دور کرتے رہنا چاہئے ورنہ گرد کی رگڑ سے ایک تو رنگ خراب ہوجاتا ہے دوسرے ریشہ بھی کمزور پڑجاتے ہے۔ جس فرش پر قالین دری استعمال کی جارہی ہو اس کی نمی اور دیمک وغیرہ سے پاک رکھیں،قالین کے نیچے بچھانے کیلئے ایک خاص قسم کے گدے دستیاب ہیں اگر استطاعت ہو تو یہ ضرور استعمال کرنے چاہیں کیونکہ ایک تو ان کو بچھانے سے قالین کا مخملی پن بڑھ جاتا ہے دوسرے قالین زیادہ محفوظ رہتا ہے۔قالین پر رکھے ہوئے فرنیچر کو اس پر گھسیٹنے اور کھسکانے سے پرہیز کرنا چاہیے فرنیچر کے پایوں کے نیچے ٹیک رکھ دی جائے تو قالین پر پائے کے نشان نہیں پڑتے۔قالین پر نوکدار ایڑی کے جوتے پہن کر چلنے سے بچنا چاہئے تحقیق سے پتا چلا ہے کہ فرشی اشیاء کو سب سے زیادہ نقصان پتلی نوکیلی ایڑی سے پہنچتا ہے،فرشی اشیاء مہنگی ہوتی ہیں ان کی خریداری کے وقت سوجھ بوجھ سے ان کا چناؤ کرنا چاہئے اور دیکھ بھال کی طرف خاص توجہ دینی چاہئے۔