گھریلو تشدد ، معاشرہ میں شرمناک واقعات

   


عورتوں کی ہراسانی سے مرد حضرات کے خلاف مقدمات
حیدرآباد۔5۔اکٹوبر(سیاست نیوز) گھریلو تشدد اور خواتین پر مظالم کے مقدمات معمول کی بات بن چکے تھے اور ان حالات میں بہتری لانے کے اقدامات نہ کئے جانے کا جو نتیجہ برآمد ہورہا ہے وہ معاشرہ کے لئے انتہائی تکلیف دہ اور شرمناک ثابت ہونے لگا ہے کیونکہ اب تک جو گھریلو تشدد کے مقدمات درج کئے جاتے تھے ان میں متاثرہ خواتین ہوا کرتی تھیں لیکن اب جو صورتحال پیدا ہورہی ہے اس کے مطابق مردوں کی جانب سے اپنے بیوی پر گھریلو تشدد اور ذہنی اذیت دینے کے مقدمات درج کروائے جانے لگے ہیں جو کہ معاشرہ کی تباہی اور عورت کی خود مختاری کے نام پر دی جانے والی آزادی کانتیجہ بن کر سامنے آرہی ہے۔شہرحیدرآباد میں خدمات انجام دینے والے وکلاء کی جانب سے اب اس بات کی توثیق کی جا نے لگی ہے کہ شہر حیدرآبادو سکندرآباد میں پہلے مردوں کی جانب سے اپنی عورتوں یا بیوی کے خلاف شکایت شاذ و نادر ہی دیکھی جاتی تھی اور اکثر یہ دیکھا جاتا تھا کہ خواتین اپنے مردوں پر گھریلو تشدد کے علاوہ مظالم کی شکایت کے ساتھ پولیس اسٹیشن سے رجوع ہوا کرتی تھیں لیکن اب ہر ماہ دو یا تین ایسے مقدمات بھی درج کئے جانے لگے ہیں جن میں شوہر اپنی بیوی پر تشددکے علاوہ ذہنی اذیت کے الزام عائد کرتے ہوئے پولیس سے رجوع ہورہے ہیں۔خواتین کے مقابلہ میں گھریلو تشدد کی شکایات کے ساتھ پولیس اسٹیشن سے رجوع ہونے والے مردوں کی تعداد بہت کم ہے لیکن اس کے باوجود اب یہ مقدمات بھی سامنے آنے لگے ہیں کہ خواتین کس طرح سے اپنے شوہر کو مظالم اور تشدد کا شکار بنا رہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق شوہر کو چھوڑ کرمائیکہ چلی جانے والی خواتین کے خلاف شوہر اب پولیس اسٹیشن رجوع ہوتے ہوئے علحدگی یا اپنی شریک حیات کی واپسی کے اقدامات کئے شکایت درج کروارہے ہیں جس میں مردوں کی جانب سے خواتین پر ذہنی اذیت کا الزام عائد کیا جا رہاہے۔م