گھر واپس جانے والے نوجوانوں پر پولیس کی لاٹھیاں

   

تین شدید زخمی، ایک کے ہاتھ میں فریکچر، پولیس ظلم کی انتہا، پولیس کی حرکت سی سی کیمرہ میں قید
حیدرآباد۔ یکم؍ مارچ، ( سیاست نیوز) شہر میں دن بہ دن پولیس کا ظلم بڑھتا جارہا ہے۔ عام شہریوں کیلئے راحت کا سبب بننے والی پولیس اب شہریوں کے حق میں جان لیوا ثابت ہونے لگی ہے۔ شہریوں کو زدوکوب کرنے اور انہیں رسوا کرتے ہوئے مار پیٹ کرنے میں ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ تلنگانہ پولیس نے شمالی ہند پولیس کا ریکارڈ بھی توڑ دیا ہے۔ فرینڈلی پولیسنگ کا دعویٰ کرنے والی پولیس کی اس حرکت سے شہری بدظن ہوتے جارہے ہیں۔ بالخصوص پرانے شہر کے علاقہ میں ایسے واقعات تشویش کا سبب بنے ہوئے ہیں۔ کل رات اس طرح کا ایک واقعہ مغل پورہ علاقہ میں پیش آیا جہاں دو پولیس ملازمین نے تین نوجوانوں کو بری طرح مار پیٹ کرکے شدید زخمی کردیا۔ رات دیر گئے اپنے مکان واپس ہونے والے تین نوجوانوں پر دوکانسٹبلس نے لاٹھی برسائی اور انہیں اس قدر مار پیٹ کا نشانہ بنایا کہ وہ شدید دزخمی ہوگئے اور ایک نوجوان کو فریکچر آیا ہے۔ پولیس کانسٹبلس کی یہ حرکت سی سی ٹی وی میں قید ہوگئی اور ویڈیو وائرل ہوگئی۔ بتایا جاتا ہے کہ ابراہیم، جنید اور محمد شہاب کو پولیس نے پیٹ پیٹ کر زخمی کردیا اور اس قدر مار پیٹ کا نشانہ بنایا کہ ایک کو فریکچر آگیا۔ پولیس نے ان نوجوانوں کے موبائیل فون کو مبینہ طور پر زمین پر پٹخ کر توڑدیا اور اس قدر مار پیٹ کا نشانہ بنایا کہ پولیس کی لاٹھی بھی ٹوٹ گئی۔ حالات کو قابو میں کرنے اور پرسکون ماحول فراہم کرنے والے پولیس ملازمین ہی امن کو بگاڑنے اور عوام میں بے چینی پیدا کرنے کا سبب بنتے جارہے ہیں تو پھر سماج میں مشکلات بڑھتی جائیں گی۔ ایسے پولیس ملازمین جو اعلیٰ عہدیداروں کی فرینڈلی پولیسنگ کاوشوں کو نقصان پہنچانے کا سبب بن رہے ہیں ان کے خلاف سخت کارروائی وقت کا اہم تقاضہ ہے۔ ایسے واقعات حکومت کی نیک نامی کو بھی متاثر کرنے کا موجب تصور کئے جارہے ہیں۔ کمشنر پولیس کو چاہیئے کہ وہ ان کانسٹبلس کو فوری برطرف کردیں۔ع