گہلوٹ کے بردار کے گھر پر دوسال میں دوسری مرتبہ سی بی ائی کا دھاوا

,

   

جئے پور۔ سی بی ائی نے جمعہ کے روز راجستھان چیف منسٹراشوک گہلوٹ کے بھائی اگرا سین گہلوٹ کے مکان پر دھاوے کئے ہیں‘ جس پر الزام ہے کہ انہوں نے 2007اور2009کے درمیان حکومت سے کھاد بنانے کے لئے درکار پوٹش کسانوں میں تقسیم کرنے کے لئے رعایتی داموں پر خریدی‘ لیکن خانگی کمپنیوں کو فروخت کرکے منافع کمایا ہے۔

اس کیس کی جانچ ای ڈی کررہی ہے۔ اس سے قبل کسٹمس ڈپارٹمنٹ نے اگراسین کی کمپنی پر 5.46کروڑ کا ایک جرمانہ عائد کیاہے۔اگراسین کی اپیل پر مذکورہ ہارڈی نے اس معاملے میں ان کی گرفتاری پرروک لگادی تھی۔

اب سی بی ائی بھی اس معاملے کی جانچ میں کود پڑی ہے۔ دہلی او رجودھپور کی سی بی ائی ٹیمیں جمعہ کی صبح اگراسین کے گھر پہنچے جو اس وقت گھر پر ہی موجود تھے۔

ای ڈی عہدیداروں کے بموجب اگراسین گہلوٹ کی کمپنی انوپم کرشی مورائیڈ پوٹاش کے درآمد میں ملوث ہے جسکی درآمد پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ انڈین پوٹاش لمٹیڈ (ائی پی ایل) ایم او پی کی برآمد کرتا ہے اور کسانوں کو رعایت پر فروخت کرتا ہے۔

اگراسین گہلوٹ 2007اور2009میں ائی پی ایل کے مستند ڈیلر تھے‘ ان کی کمپنی نے ایک رعایتی قیمت پر ایم او پی خریدا‘ مگر اس کوکسانوں کے فروخت کرنے کے بجائے دیگر اداروں کو فروخت کیا۔ وہ کمپنیاں ایم او پی کی منتقلی ملیشیاء اور سنگا پور صنعتی نمک کے طور پر کی تھی۔

ڈائرکٹر ریونیو برائے انٹلیجنس نے 2012-13میں مذکورہ فرٹلائزر اسکام کا انکشاف کیاتھا۔