گیان واپی مسجد کے احاطے میں اے ایس ائی ٹیم کا 3روز ہ سروے شروع

,

   

آج راڈار کے استعمال کا امکان
واراناسی۔ گیان واپی مسجد کا سائنسی سروے کرنے کے لئے اتوار کی صبح ارکیالوجیکل سروے آف انڈیا(اے ایس ائی) کی ایک ٹیم عمارت کے احاطے میں پہنچ گئی ہے۔ اے ایس ائی کی ٹیم کی آمد سے قبل پولیس کی بھاری جمعیت یہاں پر تعینات کردی گئی تھی۔

وکلاء کا کہنا ہے کہ عدالت کے حکم پر ہونے والے سروے کا ابتدائی مرحلہ ختم ہونے کے بعد دوسرے مرحلے میں آج ”مشینوں“ بشمول راڈارس کا استعمال کیاجائے گا۔ گیان واپی مسجد معاملے میں ہندوفریق کے ایک وکیل سبھاش نندن چترویدی نے کہاکہ ”آج سے تیسرے دن کا سروے شروع ہورہا ہے۔ابتدائی مرحلہ ختم ہوگیا ہے اور دوسرے مرحلے کی آج سے شروعا ت عمل میں ائیگی۔ مشینوں کا استعمال کیاجائے گا“۔


ہندوفریق کے ایک اوروکیل سدھیرترپاٹھی نے کہاکہ ”آج سروے کا تیسرا دن ہے۔متعدد مشینیں بشمول ڈی جی پی ایس کا کل استعمال کیاگیا ہے اور آج راڈارس کے استعمال کا امکان ہے۔ ہمیں سروے سے مطمئن ہیں اور مسلم فریق کی جانب سے بھی کوئی شکایت نہیں ہے اور وہ مکمل تعاون کررہے ہیں“۔

کاشی وشواناتھ مندر سے متصل اس عمارت کاوضو خانہ کو چھوڑ کر سائسنسی سر وے جمعہ کے روز سے الہ آباد ہائی کورٹ کے احکامات کے پیش نظر شروع ہواہے‘ مذکورہ عدالت نے اے ایس ایس کو سروے کرنے کی اجازت دی ہے تاکہ اس بات کا پتہ لگایاجاسکے کہ آیا پہلے سے موجود مندر پر مسجدکی تعمیر عمل میں ائی ہے۔

اس سے قبل ہفتہ کے روز سروے کے دوران وکیل ترپاٹھی نے کہاکہ سائنسی سروے ہر چیز کو واضح کردیگا۔ الہ آبا دہائی کورٹ نے جمعرات کے روز مسلم پارٹی انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کی جانب سے داخل درخواست کومسترد کردیاتھا جس میں واراناسی کی ایک عدالت نے کی جانب سے مسجد احاطہ میں اس جگہ کو چھوڑ کرسائسنسی سروے کرنے کے احکامات جاری کئے گئے تھے جو’وضو خانہ‘ کا علاقہ ہے جس کے برآمد ہونے پر پچھلے سال ”شیولنگ“ ہونے کادعوی کیاگیاتھا۔

انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی نے 21جولائی کے واراناسی ضلع جج کے احکامات کو چیالنج کیاتھا۔ قبل ازیں جمعہ کے روز سپریم کورٹ نے وارانسای میں گیانی واپی مسجد کے اے ایس ائی سروے کے احکامات پر روک لگانے سے لگانے سے انکار کردیاتھا۔

چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرا چوڑ نے کہاکہ اے ایس ائی نے واضح کیاہے کہ مکمل سروے بغیر کسی کھدوائی اورڈھانچہ کو نقصان پہنچائے مکمل کیاجائے گا۔