ہائیڈروکسی کلوروکوئین دوا کا ہدایت کے خلاف استعمال خطرناک

,

   

غذا کے استعمال سے کوئی نقصان نہیں ، ڈائرکٹر جنرل آئی سی ایم آر بلرام بھارگو کی وضاحت
حیدرآباد۔27مئی (سیاست نیوز) دنیا بھر میں ہائیڈروکسی کلوروکوئین کے استعمال کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات کے بعد اچانک عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ہائڈروکسی کلوروکوئین کے استعمال کو روکنے کے احکامات کے بعد ہندستانی سرکردہ اداروں کی جانب سے یہ واضح کیا جا رہاہے کہ ہندستان نے ہائیڈروکسی کلوروکوئین کو کبھی کورونا وائرس کا علاج قرار نہیں دیا بلکہ یہ کہا گیا کہ یہ دوا انسداد کیلئے مؤثر ثابت ہوسکتی ہے اور ہندستان میں اس دوا کا استعمال کیا جا رہاہے اور اس کے کوئی مضر اثرات نہیں ہیں۔آئی سی ایم آر کی جانب سے کہا جا رہاہے کہ اس دوا کے استعمال کے ذریعہ کووڈ 19 کا شکار ہونے سے بچایاجاسکتا ہے اور ہندستان میں اس کا کامیاب تجربہ کیاجا رہاہے لیکن بعض گوشوں سے اس کے استعمال سے ہونے والے ضر اثرات کا تذکرہ کیا جار ہاہے جبکہ انسداد ملیریا و نمونیا کے لئے استعمال کی جانے والی ان ادویات کے استعمال کے سلسلہ میں واضح ہدایات موجود ہیں اور اگر ان ہدایات کے برخلاف ان کا استعمال کیا جاتا ہے تو اس کے نتائج منفی نکلیں گے ۔

انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ کی جانب سے جاری کردہ صحافتی اعلامیہ میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ اس دوا کے کوئی مضر اثرات نہیں ہیں لیکن اس دوا کو خالی پیٹ استعمال نہیں کیا جانا چاہئے بلکہ ہائیڈروکسی کلوروکوئین ایک ایسی دوا ہے جو کہ غذاء کے استعمال کے بعد ہی استعمال کی جاسکتی ہے۔ڈائریکٹر جنرل آئی سی ایم آر مسٹر بلرام بھارگو نے اپنے بیان میں کہا کہ ہائیڈروکسی کلوروکوئین جو دوا ہے اس پر واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ یہ خالی پیٹ استعمال نہ کی جائیں اور غذاء کے بعد ہی اس دوا کا استعمال کیا جائے اور جو لوگ اس طریقہ کار کے ساتھ یہ دوا استعمال کررہے ہیں ان کو کوئی مضر اثرات کا سامنا نہیں ہے بلکہ وہ لوگ مشکلات کا شکار بنے ہوئے ہیں جو ان ہدایات پر عمل آوری نہیں کر رہے ہیں ۔عالمی ادارۂ صحت کی جانب سے ان ادویات پر سوال اٹھائے جانے کے بعد کئی ممالک کی جانب سے اس دوا کے استعمال کو بند کرنے کی اطلاعات موصول ہونے لگی ہیں جس پر آئی سی ایم آرنے یہ وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دوا کے کوئی مضر اثرات نہیں ہے بلکہ یہ دوا بطور احتیاط استعمال کی جاسکتی ہے۔