ہماری جنگ وائرس کیخلاف، ایک دوسرے سے نہیں: بائیڈن

,

   

عالمی وباء سے اموات پر دکھ کا اظہار، کورونا مسئلہ پر بہرحال قابو پانے منتخب امریکی صدر کا عہد

واشنگٹن: امریکی صدر منتخب جوبائیڈن نے امریکیوں کو یاددہانی کرائی کہ وہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ کررہے ہیں، ناکہ ایک دوسرے کے ساتھ ۔ انہوں نے ملک میں انتشار کے ماحول کو ختم کردینے پر زور دیا۔ چھٹی سے قبل اظہار تشکر کے خطبہ میں بائیڈن نے ہم وطن امریکیوں سے اپیل کی کہ چھٹی منانے کے روایتی انداز میں جوکھم کے پہلو پر ضرور نظر رکھیں کیوں کہ امریکہ میں کورونا وائرس کے کیس بدستور بڑط رہے ہیں۔ امریکہ 262,100 اموات کے ساتھ بدترین متاثرہ ملک ہے۔ بائیڈن نے ڈیلوارے میں اپنے آبائی ٹائون ولمنگٹن سے خطاب میں کہا کہ ملک عالمی وباء سے لڑتے ہوئے کچھ حد تک خائف ہوچکا ہے۔ لیکن ہمیں یاد رکھنے کی ضرورت ہے کہ ہمارا ٹارگٹ وائرس ہے، ہم ایک دوسرے کو نشانہ نہیں بنارہے ہی ہیں۔ یہ مقع ہے کہ ہم حوصلہ مندگی کا اظہاہرہ کریں اور اس لڑائی میں بھرپور توانائی کیسھت حصہ لیں۔ 28 سالہ ڈیموکریٹک لیڈر نے کہا کہہ ہم سب لوگ اس بحران میں ساتھ ہیں۔ انہوں نے بڑھتی وباء میں ہونے والی اموات پر تاسف کا اظہار کیا اور اس تکلیف کا تذکرہ کیا جو تمام متاثرہ فیملیوں کو ہورہی ہے۔ صدر منتخب نے عزم کیا کہ اس وباء کو یقینا شکشست دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ انتشار اور اختلافات کا ماحول ختم ہوجائے گا۔ بائیڈن کی شریک حیات اور شیرخوار بیٹی 1972ء میں کرسمس کے موقع پر کار حادثہ میں ہلاک ہوئے تھے اور ان کا بیٹا 2015ء میں برین کینسر سے فوت ہوگیا۔ بائیڈن نے کہا کہ اس طرح کے المناک حادثات سے نمٹنا بڑا مشکل ہوتا ہے۔ اس لیے ساری فیملی، ساری کمیونٹی اور ساری قوم کو اس طرح کے بحران میں مل جل کر کام کرنا چاہئے۔ ڈیزیس کنٹرول سے وابستہ حکام نے حال ہی میں امریکیوں کو اس موقع پر سفر کے تعلق سے متنبع کیا ہے۔ ملک کے ممتاز ڈاکٹر انتھونی فاشی نے بھی امریکیوں سے دوردراز مقامات پر جانے کے بجائے گھروں میں رہتے ہوئے چھٹیاں منانے پر زوردیا ہے۔ بائیڈو نے اپنے خطاب میں ریپبلکن صدر ڈنالڈ ٹرمپ کا نام لئے بغیر کہا کہ امریکہ میں ہم نے بھرپور اور آزادانہ انتخابات دیکھے ہیں۔ ہمیں نتائج کا احترام کرنا چاہئے۔ سابق امریکی نائب صدر نے 3 نومبر کا الیکشن ٹرمپ کے مقابل جیتا، جو بائیڈن کی کامیابی کے خلاف بدستور قانونی امکانات پر غور کررہے ہیں۔ واسے ٹرمپ نے بائیڈن کو اقتادر کی منتقلی کا سرکاری عمل شروع کرنے کی اس ہفتے اجازت دے دی ہے لیکن ابھی تک انہوں نے شکست قبول نہیں کی ہے۔ تاہم کلیدی ریاستوں میں الیکنش کے عہدیداروں نے بائیڈن کو وونر قرار دے دیا ہے اور الیکٹورل کالج میں انہیں غیر سرکاری اعداد و شمار میں 232 کے مقابل 306 کی برتری حاصل ہے جو امریکی صدارتی مقابلے کے نتیجہ کا غیر سرکاری اعلان ہے۔