ہماچل کے سابق وزیر نے بی جے پی کو چھوڑ دیا

   

کانگریس میں شامل ہونے کی خواہش‘ ٹکٹ نہ ملنے سے ناراض

شملہ :لوک سبھا انتخاب کی سرگرمیوں کے درمیان کئی ریاستوں کے بی جے پی لیڈران نے بی جے پی کو جھٹکا دیتے ہوئے پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ کچھ ریاستوں میں بی جے پی لیڈران نے اپنی ہی پارٹی کے ذریعہ اتارے گئے امیدواروں کے خلاف انتخابی میدان میں کھڑا ہونے کا اعلان کر دیا ہے۔ اس درمیان ہماچل پردیش سے بھی بی جے پی کیلئے بری خبر سامنے آ رہی ہے۔ ہماچل میں جئے رام حکومت میں کابینہ وزیر رہے رام لال مارکنڈا نے بی جے پی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق رام لال مارکنڈا نے کانگریس سے بی جے پی میں شامل ہوئے روی ٹھاکر کو ضمنی انتخاب میں امیدوار بنائے جانے سے ناراض ہو کر استعفیٰ دیا ہے۔ ان کی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں انھوں نے کانگریس کا دامن تھامنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔قابل ذکر ہے کہ ہماچل پردیش میں کانگریس کے باغی لیڈر روی ٹھاکر کو لاہول۔اسپیتی سے بی جے پی کا ٹکٹ ملنے کے بعد سیاسی ہلچل بڑھ گئی ہے۔ رام لال مارکنڈا نے 26 مارچ منگل کو لاہول پہنچ کر کئی عہدیداروں کے ساتھ بی جے پی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا۔ ان کے اس فیصلہ سے بی جے پی کو زوردار جھٹکہ لگا ہے۔ مارکنڈا نے اس موقع پر اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہو سکتا ہے میں کانگریس سے لوک سبھا انتخاب لڑوں۔ واضح رہے کہ ہماچل پردیش میں لوک سبھا کی 4 سیٹیں ہیں اور ان سبھی سیٹوں پر ایک ہی مرحلہ میں یکم جون کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہوگی۔