ہم اسمبلی الیکشن کیلئے کسی سے بھیک نہیں مانگیں گے :فاروق عبداللہ

   

آرٹیکل 370 ختم ہوگیا، عسکریت پسندی بدستور موجود، اپوزیشن پارٹیوں کے اتحاد کی ضرورت

جموں: نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کہنا ہیکہ مجھے اس بات پر افسوس ہیکہ جی ٹونٹی کی میٹنگ سرینگر اور لداخ میں منعقد ہوسکتی ہے لیکن جموں میں اس کا انعقاد نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ جموں میں جی ٹونٹی میٹنگ کرانے کیلئے بی جے پی کے کسی بھی لیڈر نے بات نہیں کی۔ان کا کہنا تھا کہ نیشنل کانفرنس ہر الیکشن میں حصہ لے گی لیکن اسمبلی انتخابات منعقد کرانے کیلئے کسی سے بھیک نہیں مانگے گی۔موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار پیر کو جموں میں نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہیکہ G-20میٹنگ سرینگر اور لداخ میں منعقد ہوسکتی ہے لیکن جموں اس کیلئے اہم نہیں ہے ، افسوس اس بات کا بھی ہیکہ بی جے پی کے کسی بھی لیڈر نے اس کے بارے میں بات نہیں کی ہے ، کیایہ میٹنگ جموں میں نہیں ہونی چاہئے تھی۔ غیر مقامی لوگوں کو جموں میں رہائش فراہم کرنے کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھاکہ میں سمجھتا ہوں کہ اس سے یہاں کا کلچر ختم ہوگا’۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ اس سے یہاں ڈوگری زبان ختم ہوگی اور نوکریاں بھی باہر کے لوگوں کو ہی ملیں گی۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس وقت آنے پر اس سلسلے میں اقدام کرے گی۔اسمبلی انتخابات کے انعقاد کے بارے میں پوچھے جانے پر صدر نیشنل کانفرنس نے کہا کہ مجھے کوئی پراہ نہیں ہے جب کرنے ہوں تب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہہم پنچایت الیکشن، ڈی ڈی سی انتخاب میں حصہ لیں گے ، ہم کوئی الیکشن چھوڑنے والے نہیں ہیں لیکن اسمبلی انتخابات منعقد کرانے کیلئے کسی سے بھیک نہیں مانگیں گے۔پونچھ حملے کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا: ‘یہ لوگ کہتے تھے کہ دفعہ 370 ختم ہوگا تو ملی ٹنسی بھی ختم ہوگی لیکن اب کئی سال سے دفعہ 370 نہیں ہے لیکن ملی ٹنسی موجود ہے۔موصوف لیڈر نے کہا کہ یہ بہت ہی شرم کی بات ہیکہ پونچھ میں ہمارے پانچ بہادر جوانوں کو حال ہی میں مارا گیا۔انہوں نے کہا کہ کوشش کی جا رہی ہے کہ اپوزیشن پارٹیاں متحد ہوجائیں۔ان کا کہنا تھاکہ سابق گورنر ستیہ پال خود کہتے ہیں کہ پلوامہ ہماری غلطی تھی ہم نے سپاہیوں کو لانے کیلئے جہاز فراہم نہیں کئے اور مجھے چپ کرنے کو بھی کہا گیا۔