ہم کتنے مسلمان ہیں …؟

   

ڈاکٹر قمر حسین انصاری
انسان نے آج سے ساٹھ سال پہلے چاند پر قدم کو رکھ دیا لیکن وہ زمین پر چلنا سیکھ نہیں پایا۔ وہ پرندوں کی طرح ہوا میں اُڑ سکتا ہے۔ سمندر میں مچھلیوں کی طرح تیر سکتا ہے مگر زمین پر انسانوں کی طرح رہنا اور زندہ رہنا نہیں سیکھ پایا ۔
(سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی)
آج سے ساڑھے چودہ سو سال پہلے اللہ تعالیٰ نے محسن انسانیت ﷺ کو اس زمین پر ’’رحمتہ للعالمین‘‘ مبعوث فرما کر ساری دنیا کو پیغامِ انسانیت دیا۔ تاکہ لوگ انسانیت سے جی سکیں اور زندگی گزار سکیں، امن و امان کے ساتھ۔ دینِ حق پورا دستورِ حیات ہے۔ حقوق العباد پر احکامِ دین سو سے زیادہ ہیں ۔ آئیں دیکھیں ہم اُن احکامات پر کتنے عمل پیرا ہیں اور کوشش کریں کہ اللہ اور رسولؐ کی اطاعت میں اپنی زندگی سنور جائے۔
فرصت میں کریں گے حساب تجھ سے اے زندگی
اُلجھے ہوئے ہیں ہم ، خود کو سُلجھانے میں
امتحانی پرچہ :
(۱) ارشاد باری تعالی: انسان پروردگار کا احسان فراموش ہے۔ (سورۂ العادیات) ارشاد نبویﷺ : وہ خدا کا شکر گزار نہیں ہوتا جو لوگوں کا شکر گذار نہ ہو ۔(مسند احمد)
سوال: کیا آپ اپنے رب کے اور اُس کے بندوں کے شُکر گزار ہیں؟
(۲) ارشاد نبوی ؐ : سیدھے سادھے رہو ، میانہ روی اختیار کرو اور ہشاش بشاش رہو (مشکوٰۃ)
سوال: کیا آپ کی زندگی میں اعتدال (میانہ روی ) ہے؟
(۳) ارشادِ باری تعالیٰ: اے نبی ہم نے آپ کو گواہ دینے والا اور خوشخبری سُنانے والا بنا کر بھیجا۔ (سورۃ الاحزاب)
ارشاد نبویؐ : قیامت کے دن میری شفاعت سے سب سے زیادہ وہ فیضیاب ہوگا جو سچے دل سے ’’لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ‘‘ کہے گا۔ (صحیح بخاری) اور دوسری روایت میں ’’ وہ جو مجھے پر سب سے زیادہ درود و سلام بھیجے گا‘‘۔
سوال: کیا آپ کو یقین ہے کہ روز محشر میں حضورؐ کی گواہی اور شفاعت نصیب ہو گی ، اگر آپ سنتِ رسولﷺ کو اپنا ئیں گے؟
(۴) ارشادِ باری تعالیٰ: بس صبر ہی بہتر اور جمیل ہے اور اللہ سے مدد طلب کرو ۔ (سورۂ یوسف )
ارشادِ نبویؐ : مومن اللہ کے ہر فیصلے پر راضی ہوتا ہے اور الحمدﷲ کہتا ہے اور پھر اﷲ بھی اُس سے خوش اور راضی ہوجاتا ہے۔
(صحیح بخاری و مسلم)
سوال: کیا آپ مشکلات میں صبر اور نماز سے اللہ سے مدد مانگتے ہیں؟
(۵) ارشاد باری تعالیٰ: انہوں نے کہا کہ اﷲ کی قسم اﷲ نے تجھے ہم پر برتری دی ہے اور یہ بھی سچ ہے کہ ہم خطا کار ہیں ۔ (سورۂ یوسف )
سوال: کیا آپ اپنے سے برتر لوگوں سے جلن و حسد رکھتے ہیں؟
(۶) ارشاد باری تعالیٰ: ’’ فَاذْكُرُونِي أَذْكُرْكُمْ ‘‘ تم میرا ذکر کرو میں تمہارا ذکر کروں گا۔ (سورۃ البقرہ )
سوال: کیا آپ اللہ تعالی کا ذکر کرتے ہیں؟
(۷) ارشادِ نبویؐ : بہترین مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے تمام مسلمان محفوظ ہیں (صحیح بخاری)
سوال: کیا آپ کی زبان اور ہاتھ سے تمام مسلمان محفوظ ہیں؟
(۸) ارشادِ باری تعالی: ’’اُدْعُوْنِـىٓ اَسْتَجِبْ لَكُمْ‘‘ تم مجھے پکارو میں تمہاری دُعا قبول کروں گا ۔ ( سورۂ غافر)
سوال: کیا آپ اللہ تعالیٰ سے روزانہ دعا مانگتے ہیں؟
ارشادِ باری تعالیٰ: ’’خدا تمہیں انصاف اور احسان کرنے کا حُکم دیتا ہے ‘‘۔ (سورۃ النمل )
سوال: کیا آپ معاملات میں انصاف اور لوگوں پر احسان کرتے ہیں؟
ارشادِ باری تعالیٰ: ’’ اللہ اُن کو عذاب دینے والا نہیں جبکہ وہ استغفار کرتے ہوں‘‘ ۔(سورۂ انفال)
سوال: کیا آپ اپنے گناہوں کی غلطیوں کی اللہ سے توبہ و استغفار کرتے ہیں؟
سمجھ لیجئے کہ زندگی کا لب و لباب ، شُکرِ خداوندی ، صبر و نماز سے اللہ کی مدد طلب ، اور احسان ہے جو سیرۃ النبیؐ میں خوب روشن تھیں۔ احسان ایسا عمل ہے جس میں حُسن و جمال کی ایسی شان ہو کہ ظاہر و باطن ایک ہوجائیں اور دُنیا کو معلوم ہو جائے کہ سب سے اچھا مخلص و محسن انسان مسلمان ہے!
دیار عشق میں اپنا مقام پیدا کر
نیا زمانہ ،نئے صبح و شام پیدا کر
(علامہ اقبالؔ)
اللہ ہمیں سلامتی والا دل ذکر و شکر کرنے والی زبان ، اپنی غلطیوں پر توبہ کرتے ہوئے رونے والی آنکھیں نصیب فرمائے ، مجھے اور آپ کو زندگی کے امتحان میں کامیاب کرے ۔ (آمین)