ہم کلکتہ جائیں گے‘ کسانوں پر زوردیاکہ انتخابات میں بی جے پی کوشکست دیں۔ ٹکیٹ

,

   

بالیا۔بھارتیہ کسان یونین(بی کے یو) لیڈر راکیش ٹکیٹ نے چہارشنبہ کے روزکہاکہ وہ اس ہفتہ کلکتہ جائیں گے تاکہ کسانوں پر مغربی بنگال کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو شکست فاش دینے کے لئے زوردسکیں‘ مگر دعوی کیاکہ کسی بھی سیاسی جماعت کی وہ حمایت نہیں کررہے ہیں۔

ٹکیٹ نے کہاکہ کسان پریشان حال ہیں‘ اور الیکشن کے متعلق ان سے بات کرنا ہے‘ اور مزیدکہاکہ وہ ووٹ مانگنے کے لئے مغربی بنگال نہیں جارہے ہیں۔مذکورہ بی کے یو قائدنے کہاکہ ”میں 13مارچ کو کلکتہ جاؤں گا۔فیصلہ کن جدوجہد کا واضح پیغام کلکتہ سے ائے گا۔

ہم وہاں پر کسانوں سے بات کریں گے اور بی جے پی کو شکست دینے کا سے استدلال کریں گے“۔ وہ بلیا میں ایک”کسان مہاپنچایت“ سے خطاب کررہے تھے۔

مغربی بنگال چیف منسٹر ممتا بنرجی سے ان کی ملاقات کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ٹکیٹ نے کہاکہ اس طرح کا کوئی پروگرام نہیں ہے۔

پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات جس کی شروعات27مارچ سے ہورہی ہے میں بی جے پی کو شکست دینے کے لئے پہلے ہی کہاجاچکا ہے‘ مگر انہوں نے پرزور انداز میں کہاکہ وہ کسی بھی سیاسی جماعت کی حمایت نہیں کررہے ہیں۔

مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے علاوہ آسام‘ کیرالا‘ تاملناڈو اور پانڈیچری میں بھی اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔

تمام ریاستوں میں ووٹوں کی گنتی 2مئی کو ہوگی۔

ٹکیٹ نے کہاکہ کسانوں کی تحریک جاری رہے گی اور وہ مرکزی حکومت سے بات چیت کے لئے تیار ہیں۔

انہوں نے مزیدکہاکہ ”اگر حکومت ہند بات کرتی ہے تو ہم بات کریں گے“۔

ایک سوال کے جواب میں کسانوں کے قائد نے کہاکہ انتخابات لڑنے کا ان کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ راساڈا میں ایک اور کسانوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ٹکیٹ نے کہاکہ ایک طویل لڑائی لڑیں گے اور کامیابی حاصل کریں گے۔

ا س سے قبل ضلع ہیڈ کوارٹر سے 32کیلومیٹر دور سکندر پور میں ایک ”کسان پنچایت“ سے خطاب کرتے ہوئے ٹکیٹ نے نریندر مودی حکومت پر شدید تنقیدیں کی تھیں۔

کسی کا نام لئے بغیر انہوں نے کہاکہ ”ڈکیت“ دہلی چلارہے ہیں اور وزیراعظم کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ ”انہوں نے ثابت کردیاکہ وہ ایک آخری بادشاہ ہیں“