ہم یہودیوں کے نہیں ،صیہونیوں کیخلاف ہیں: صدر پاکستان

   

اسلام آباد : پاکستان کے صدر عارف علوی کا کہنا ہے کہ جب ہمارے وزیر نے کہا کہ فلسطین میں لوگوں کو ’شہید‘ کیا گیا تو ہمیں اینٹی سیمیٹک (یہودیوں کے خلاف نفرت پر مبنی رائے دینے والے) کہا گیا لیکن ہم یہودیوں کے نہیں صہیونیوں کے خلاف ہیں۔منگل کو اقتصادی تعاون تنظیم کی پارلیمانی اسمبلی کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر عارف علوی نے کہا کہ عدم برداشت ترقی کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے، ’ہم اینی سیمیٹک نہیں ہیں بلکہ ہم انسانیت پر ظلم کرنے والوں کے خلاف ہیں۔‘انہوں نے کہا کہ دنیا کو انسانیت کا احساس رکھنے والی قیادت کی ضرورت ہے۔ صدر عارف علوی کے بقول ’مسلم امہ نے 70,60 سالوں میں مشکل حالات کا سامنا کیا، ای سی او ممالک خطے میں تعاون اور روابط بڑھانے میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔‘انہوں نے کہا کہ قوموں کے درمیان اشتراک پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔پاکستان میں کرونا وائرس کی صورتحال کے حوالے سے صدر عارف علوی نے کہا کہ کورونا وائرس نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ’دنیا کہتی تھی سب بند کر دیں لیکن وزیراعظم نے ایسا نہیں کیا بلکہ ایس او پیز پر عمل کرنے کا کہا۔‘انہوں نے کہا کہ‘کورونا کے خلاف مکمل کامیابی نہیں ہوئی، احتیاط جاری رکھنی ہے۔واضح رہیکہ وزیرخارجہ پاکستان محمود قریشی گزشتہ دنوں ایک امریکی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ فلسطین میں لوگوں کو شہید کیا گیا اور اسرائیل نے یقینی طور پر نہتے فلسطینیوں پر بمباری کی ہے جس پر او آئی سی کو بہرصورت نوٹ لینا چاہئے۔