ہندوؤں کے خلاف ’نفرت انگیز‘ تقریر کرنے پر دلت ائی پی ایس افیسر کے خلاف مقدمہ درج

, ,

   

حیدرآباد۔قانونی حقوق ابزرویٹری(ایل آر او)نے سینئر دلت ائی پی ایس افیسر پی وی سنیل کمار کے خلاف ان کے مبینہ طبقات کے متعلق علیحدگی پسند نظریہ کو فروغ دینے اور ہندوؤں او رراشٹرایہ سیویم سیوک سنگھ(آر ایس ایس) کے خلاف نفرت انگیز تقریر کرنے پر ایک مقدمہ درج کرایاہے۔

آندھر ا پردیش(سی ائی ڈی) ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل آف پولیس‘ سکریٹری برائے مرکزی وزرات داخلہ کے پاس کمار کے خلاف مذکورہ ایل آر او نے شکایت کرتے ہوئے افیسرپر الزام لگایا کہ وہ پولیس فورسیس (تحدیدات برائے حقوق) ایکٹ 1966کی دفعہ 3اور سنٹرل سیول سرویس (کنڈاکٹ) رولس 1964کی خلاف ورزی کی ہے۔

مذکورہ شکایت میں کہاگیاہے کہ کمار نے اپنے سرکاری پوزیشن کا استحصال کرتے ہوئے ایک خانگی تنظیم جس کا نام ”امبیڈ کر کا انڈیا مشن“چلارہے ہیں‘ وہاں پر وہ خود ایک معروف شخصیت کے طور پر پیش کررہے ہیں اور پسماندہ طبقات کو ہند و مذہب‘ ہندو دیوی دتاؤں اور مقدس ہندو کتابوں کے خلاف اکسارہے ہیں۔

ایک بیان میں مذکورہ گروپ نے اس بات کا بھی الزام لگایاہے کہ وہ ”نفرت“ کو بڑھاوا دے رہے ہیں اور ہتھیار رکھنے کے لئے”ذہنی طور پر قابل“نہیں ہیں۔

اسی تنظیم نے اس سے قبل بھی تلنگانہ ائی پی ایس افیسر آر ایس پروین کمار نے خلاف ”مخالف ہندو“نظریات کو بڑھاوا دینا اور ریاستی حکومت کی جانب سے تلنگانہ سوشیل ویلیفیر اقامتی تعلیمی ادکارہ جاتی سوسائٹی(ٹی ایس ڈبلیو آر ای ائی ایس) کے تحت چلائے جانے والے اسکولوں‘ ہاسٹلوں میں زیر تعلیم بچوں کو ذہنی طور پر ”بدعنوان“ الزامات عائد کرتے ہوئے شکایت درج کرائی تھی۔

اپنے ٹوئٹر کے ذریعہ آر ایس پروین کمار نے سنیل کمار کی حمایت کی۔ انہوں نے لکھا کہ”میں نے شری پی سنیل کمار ائی پی ایس کے ساتھ کام کیاہے۔ ہماری سرویس کے وہ نہ صرف بہترین ممبر تھے‘ بلکہ ان کا سماجی انصاف پر کام یقین بھی ہے۔

انہیں تنازعات میں گھسیٹا قابل مذمت ہے“

چندماہ قبل سنیل کمار اس وقت سرخیوں میں ائے تھے جب انپوں نے آندھرا پردیش کی مفت ٹیکہ پروگرام میں اپنی ایک ماہ کی تنخواہ پیش کی تھی۔