ہندوستان او رمتحد ہ عرب امارات کے اشتراک سے یمن خانہ جنگی کا شکار 700زخمیوں کا طبی علاج

,

   

متحدہ عرب امارات یمنی شہروں کو علاج کے لئے مکمل امداد کرے گا وہیں ہندوستان زخمی لوگوں اور ان کے ساتھ آنے والوں کے لئے ویزا کی اجرائی میں سہولتیں فراہم کرے گا‘ منگل کے روزاس بات کی جانکاری دہلی نژاد وی پی ایس میڈور اسپتالوں نے دی ہے جہاں پر ان مریضوں کا علاج کیاجائے گا۔

نئی دہلی۔ یمن کی خانہ جنگی میں زخمی ہونے والے 700سے زائد لوگ جس میں فوجی اہلکار بھی شامل ہیں کو ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے اشتراک سے طبی سہولتیں فراہم مل رہی ہے‘

جس میں ہندوستانی ڈاکٹرس جان بچانے اور شدید طور پر زخمی لوگوں کی بازآبادکاری کاکام کریں گے۔

متحدہ عرب امارات یمنی شہروں کو علاج کے لئے مکمل امداد کرے گا وہیں ہندوستان زخمی لوگوں اور ان کے ساتھ آنے والوں کے لئے ویزا کی اجرائی میں سہولتیں فراہم کرے گا‘

منگل کے روزاس بات کی جانکاری دہلی نژاد وی پی ایس میڈور اسپتالوں نے دی ہے جہاں پر ان مریضوں کا علاج کیاجائے گا۔

متحدہ عرب امارات کے سفیر احمد البنا نے کہاکہ ”یہ ہندوستان کے ہلت کیر تنظیموں اور یو اے ای کے درمیان اشتراک کا حصہ ہے۔

ہم زخمیوں کو ہندوستان روانہ کررہے ہیں جہاں پر ہلت کار کا بہتر انتظام ہے اور ان میں سے زیادہ تر لوگوں کو ہندوستان بھیجا جائے گا“۔

سعودی کی زیر قیادت ملٹری اتحاد میں یواے ای ایک اہم شراکت دار ہے جس نے 2015میں یمن کے اندر مداخلت کرتے کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ صدر عبدالرب منصور ہادی کی حکومت کی تائید جس کے خلاف میں ایران کی حمایت حواثی باغی کھڑے ہوئے ہیں۔

البنا نے کہاکہ اتحادی افواج کی ہمیشہ یہی کوشش رہی ہے کہ کوئی شہری زخمی نہ ہوسکے مگر ”بعض اوقات میں ایساہوجاتا ہے“۔

تاہم حکومت کے اتحادی اور ملٹری اہلکاروں نے ہندوستان بھیجے جانے والے شہریوں کی اعداد وشمار پیش کئے۔

اب تک 729زخمی یمنی فوجی اور ان کے ساتھ ائے325لوگ کو جون2016 سے ڈسمبر2018کے درمیان ہندوستان بھیجا گیا ہے۔ چھ سو سے زائد لوگوں کا علاج میڈور اسپتالوں میں کیاگیا‘ جو ایک اور28زخمیوں کے بیاچ کی فی الحال دیکھ بھال کررہا ہے۔

جس میں زیادہ تر گولیوں اور دھماکوں کے زخمی ہیں۔ زخمیوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹرس نے کہاکہ ان کاکام کافی پیچیدہ ہے کیونکہ سچائی یہ ہے کہ زیادہ تر مریضوں کی پہلی سے کئی مرتبہ سرجریاں ہوئی ہیں

اور ان کے زخموں کی وجہہ سے ان کے جوڑیں اور اعضاء بری طرح متاثر ہوگئی ہیں۔ مذکورہ یو اے ای آنے والے ہفتوں میں زخمیوں کا تازہ بیاچ روانہ کرنے کی تیاری کررہی ہے