ہندوستان آج افغانستان کے خلاف تجربات کا خواہاں

   

دبئی۔ فائنل کی دوڑ سے تقریباً باہر، ہندوستانی کرکٹ ٹیم جمعرات کو یہاں ٹی20 ورلڈ کپ سے قبل افغانستان کے خلاف ایشیا کپ کے سوپر فور مقابلے میں اپنی کمزوریوں پر قابو پانے کی کوشش کرے گی۔ہندوستانی ٹیم نے ابھی تک سوپر فور مرحلے میں اپنی پوری صلاحیت کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ نہیںکیا ہے۔ اس کے علاوہ وسائل کی کمی اور ناقص ٹیم انتخاب کو بھی پاکستان اور سری لنکا کے خلاف مسلسل شکستوں کا ذمہ دار ٹھہرایا جا سکتا ہے۔موجودہ ہندوستانی ٹیم کی حکمت عملی میں لچک کا فقدان نظر آرہا ہے اور ایسی صورت حال میںکوچ راہول ڈراویڈ کی پالیسیوں پر انگلیاں اٹھنا لازم ہیں۔ایسا لگتا ہے کہ ڈراویڈ ٹیم کے انتخاب کے معاملے میں کچھ سخت فیصلے لینے کے لیے بے تاب ہیں کیونکہ ایسا نہیں لگتا کہ ٹیم کے پاس کسی حکمت عملی کے لیے کوئی دوسرا منصوبہ ہے۔ایسے حالات میں اسے افغانستان کا سامنا کرنا ہوگا جس کے پاس راشد خان، مجیب زدران، محمد نبی، حضرت اللہ زازئی اور رحمان اللہ گرباز جیسے مضبوط ٹی ٹوئنٹی کھلاڑی ہیں۔یہ ایک ایسی ٹیم ہے جو اپنے پاورہٹرکے زور پر 170 رنز کے ہدف کا تعاقب بھی کرسکتی ہے اور راشد جیسے بولرکی قیادت میں مخالف ٹیم کوکم اسکور تک محدود کر سکتی ہے۔اس ٹیم کے خلاف صرف ایک بات یہ ہے کہ انہیں بڑی ٹیموں کا مسلسل سامنا کرنے کا موقع نہیں ملتا۔ اس کے پاس تجربے کی کمی ہے۔ لیکن ٹی20 ایک ایسا فارمیٹ ہے جس میں ایک کھلاڑی میچ کا منظر نامہ بدل سکتا ہے۔ افغانستان کے پاس ایسے بہت سے کھلاڑی ہیں جو اکیلے ہی میچ کا رخ پھیر سکتے ہیں۔جہاں تک ہندوستان کا تعلق ہے، ہیڈ کوچ ڈراویڈ اور کپتان روہت شرما نے بیٹنگ آرڈر کو تبدیل کرنے اور دوسرے دستیاب کھلاڑیوںکو آزمانے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی ہے۔یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ دنیش کارتک کو رشبھ پنت کی جگہ پلیئنگ الیون میں شامل کیا جاتا ہے یا دیپک ہڈا کو ہی رکھا جاتا ہے۔ ہڈا کو سری لنکا کے خلاف ساتویں نمبر پر بیٹنگ کے لیے بھیجا گیا تھا اور بعد میں انھیں بولنگ بھی نہیں سونپی گئی۔ ایسے میں ہڈا کو ٹیم میں شامل کرنے کے فیصلے پر سوال اٹھ رہے تھے۔مزید یہ کہ سری لنکا کے خلاف میچ نے یہ بھی ثابت کر دیا کہ ہندوستان پانچویں ماہربولرکے طور پر ہاردک پانڈیا پر انحصار نہیں کر سکتا جو آل راؤنڈر کا کردار ادا کرنے کے لیے کافی دباؤ میں ہیں۔بیٹرس میں روہت نے مثبت رویہ اپناتے ہوئے پاکستان اور سری لنکا کے خلاف اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا لیکن کپتان سے ٹاپ تھری میں تبدیلی کی توقع ہے۔ گزشتہ دو میچوں میں ہندوستان کی شکست کی وجہ تجربہ کار بھونیشور کمار کی خراب ڈیتھ اوورزہیں۔ انہوں نے دونوں میچوں میں 19ویں اوور میں بہت زیادہ رنز دیے جس کی وجہ سے ارشدیپ سنگھ کو آخری اوور میںچیلنج رہا۔