ہندوستان کشمیر سے توجہہ ہٹارہا ہے۔ عمران

,

   

نئی دہلی۔ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے جمعہ کے روز خط قبضہ پر دہشت گردوں کی گھسٹ پیٹ کے متعلق رپورٹرس پر ردعمل پیش کرتے ہوئے کہاکہ مذکورہ دعوے ”قیاس پر“ مشتمل ہیں اورجموں کشمیرمیں آنے والی تبدیلیوں سے توجہہ ہٹانا اس کا مقصد ہے۔

عمران خان نے ٹوئٹ میں کہاکہ”ہم نے سنا ہے کہ کچھ ہندوستانی ذرائع اس بات کا دعوی کررہے ہیں افغانستان سے کچھ کشمیری ائی او جے کے(جموں اور کشمیر) میں دہشت گرد سرگرمیوں کے لئے داخل ہوئے ہیں‘

وہیں دیگر ہندوستان کے جنوبی حصہ سے داخل ہوئے ہیں۔ مذکورہ دعوے قیاس پر مشتمل ہیں تاکہ ائی او جے کے میں نسلی کشی کے ایجنڈہ کے ساتھ ہورہی ہے ہندوستان کی مذہبی صفائی سے توجہہ ہٹاسکیں“۔

خفیہ جانکاری کا حوالہ دیتے ہوئے فوجی ذرائع نے جمعرات کے روز کہاتھا کہ پاکستان کی حمایت والی جیش محمد(جے ای ایم) کے دہشت گرد کشمیر اور گجرات سے ملک میں داخل ہونے کے بعد ہندوستان پر دہشت گرد حملوں کی تیاری کررہے ہیں۔

عہدیداروں نے کہاکہ تقریبا12 لوگوں پرمشتمل افغان دہشت جن کا تعلق جے ای ایم سے ہے پاکستان مقبوضہ کشمیر کی لیپا وادی میں سرگرم ہیں اور جے ای ایم کے بانی مسعود اظہر کا

بھائی رؤف اظہر نے 19-20اگست کے روز پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر بھوال پور میں ایک میٹنگ منعقد کی تھی تاکہ کشمیر میں ایل او سی کے ذریعہ دہشت گردوں کو چھوڑا جاسکے۔

ایک دوسرے ٹوئٹ میں خان نے مزیدکہاکہ”میں بین الاقوامی کمیونٹی کاوارننگ دینا چاہتاہوں کہ مذکورہ ہندوستانی قیادت ائی او جے کے میں دہشت کے دور کو ختم کرنے کے لئے بڑے پیمانے سے کی جارہی انسانی حقوق کی خلاف ورزی سے توجہہ ہٹانے کاکام کررہی ہے“۔

حکومت ہند نے جب سے ارٹیکل370برائے دستور ہند کو جموں کشمیر سے ہٹاتے ہوئے ریاست کا خصوصی موقف برخواست کردیا ہے تب سے پاکستان پریشان ہے۔

جموں او رکشمیرمیں آنیوالی سیاسی تبدیلیوں پر ردعمل کے طور پر پاکستان نے ہندوستا ن کے ساتھ باہمی تعلقات منقطع کرلئے اور اسلام آباد سے ہندوستانی سفیرکو بھی ہٹادیا۔