ہندوستان کو 1979 کے بعد پہلی مرتبہ سنگین معاشی انحطاط کا سامنا

   

معیشت میں بہتری کے امکانات موہوم ، قوت خرید میں گراوٹ ، ملازمتوں کو فراہم کرنا لازمی
حیدرآباد۔ ہندوستان کو 1979کے بعد پہلی مرتبہ سنگین معاشی انحطاط کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور جاریہ مالی سال کے دوسرے سہ ماہی کے دوران بھی معیشت میں استحکام یا بہتری کے کوئی آثار نظر نہیں آرہے ہیں ۔ ملک بھر میں عوام کی قوت خرید میں زبردست گراوٹ ریکارڈ کی جانے لگی او رکہا جارہا ہے کہ ملازمتوں سے محرومی کا سلسلہ جاری رہنے کی صورت میں حالات مزید سنگین ہوسکتے ہیں کیونکہ معاشی انحطاط کے ابتدائی اثرات تجارت کے بعد اب ملازمتوں پر دیکھے جانے لگے ہیں۔ماہرین معاشیات کی جانب سے کئے جانے والے سروے میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ ملک کے 730 اضلاع میں عوام کی قوت خرید میں زبردست گراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے اور وہ اب 30 فیصد تک ہوکر رہ گئی ہے۔ عوام کی جانب سے ان 730اضلاع میں مرکزی حکومت کی جانب سے فراہم کئے جانے والے مفت راشن کے علاوہ معمولی رقمی امداد پر بھی انحصار کیا گیا ہے جبکہ شہری علاقوں کے قریب موجود 100 اضلاع میں حالات بتدریج ابتر ہوتے جا رہے ہیں لیکن اس کے باوجودان اضلاع کے رہنے والوں کی قوت خرید 45فیصدسے زیادہ ریکارڈ کی جا رہی ہے اس کے باوجود یہ کہنا دشورا ہے کہ کب تک یہ صورتحال برقرار رہے گی۔ مالی کے ابتدائی تین ماہ اپریل تا جون کے دوران جو صورتحال پیدا ہوئی تھی اس کے سبب معاشی انحطاط ریکارڈ کیا گیا تھا لیکن اب جو صورتحال دیکھی جا رہی ہے اس میں لاک ڈاؤن میں رعایت اور معیشت کو معمول پر لانے کے متعدد اقدامات کے باوجود کوئی نمایاں تبدیلی نہیں آئی ہے اور کہا جا رہاہے کہ دوسرے سہ ماہ کے دوران بھی کوئی بہتری کے آثار نہیں ہیں ۔ ماہرین معاشیات کا کہناہے کہ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کا مکمل انحصار ملازمتوں پر ہوگا اور ملازمتوں کی فراہمی کے ذریعہ ہی حالات کو بہتر بنانے کے اقدامات کئے جاسکتے ہیں لیکن جس صورتحال کا سامنا ملازمتیں فراہم کرنے والے اداروں کو ہے ان میں ملازمتوں کی فراہمی کیلئے فوری اقدامات کیاجانا ممکن نہیں ہے۔پروفیسر بسواجیت جواہر لعل نہرو یونیورسٹی نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے حوالہ سے بتایا کہ ملک کی معیشت میں 4.5 فیصد بہتری کیلئے کئے جانے والے اقدامات بھی کارگر ثابت نہیں ہوئے ہیں اور اس کے نتائج جو برآمد ہونے لگے ہیں ان میں معیشت کے فوری استحکام یا اس میں بہتری کے آثار نہیں ہیں بلکہ ہندوستان کو مستقبل قریب میں سنگین معاشی بحران کی صورتحال کا سامنا رہے گا۔