ہندوستان کی جدوجہد کی اصل وجہ پچ کا اچھال : فاف ڈوپلیسی

   

نئی دہلی۔ جنوبی افریقہ کے سابق کپتان فاف ڈو پلیسی نے جنوبی افریقہ کے حالات میں ہندوستانی بیٹرکو درپیش اہم چیلنج پر روشنی ڈالی۔ جنوبی افریقہ میں ہندوستان کو ابھی تک ٹسٹ سیریز میں کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے اور روہت شرما کی قیادت میں ٹیم رواں سیریز میں ایک تاریخی کامیابی کا ارادہ رکھتی ہے۔ فاف نے ہندوستان کی تاریخی جدوجہد کو جنوبی افریقی پچوں کی طرف سے پیش کردہ مخصوص باؤنس سے منسوب کیا، جو کہ برصغیر کے حالات سے واضح طور پر مختلف ہے۔ ایک واضح منظر نامہ دکھاتے ہوئے انہوں نے نشاندہی کی کہ اضافی اچھال، تقریباً پورے ہاتھ کی اونچائی تک ہندوستانی بیٹروں کے لیے ایک اضافی خطرہ ہے جو گھریلو سرزمین پر نسبتاً کم اچھال کے عادی ہیں۔ یہ باؤنس ہے ہندوستان میں عام طور پر جس چیز کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کے مقابلے میں یہاں پر ایک مکمل ہاتھ اضافی باؤنس ہوتا ہے۔ وہ وہاں اوپر کی طرف گیند کو مارنے کے عادی نہیں ہیں، لیکن وکٹ پر اچھال اور اضافی اچھال ہے جو مہمان بیٹرس کو پریشان کرتا ہے۔ ایک منصوبہ بندی پیش کرتے ہوئے فاف نے ان وکٹوں پر گیندوں کو اچھی طرح چھوڑنے کے فن میں مہارت حاصل کرنے کی اہمیت کو اجاگرکیا۔ صبر اور موافقت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے2018 کی سیریز کو یاد کیا جہاں ہندوستان نے شاندار فتح کے قریب پہنچا جہاں اس نے گیند کو ذہانت سے چھوڑ کر لچک کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے 2018 کی سیریز یاد ہے، جہاں انہوں نے ہمیں پریشان کیا تھا ۔ اس وقت انہوں نے گیند کو اچھی طرح چھوڑا اور یہی جنوبی افریقہ میں کامیاب ٹسٹ ٹیم بننے کی کلید ہے۔ آپ کو ہر وقت صبر اور حالات کا احترام کرنا ہوگا۔ جنوبی افریقہ کے سابق کپتان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایک اچھی منصوبہ بندی کی ضرورت ہے کہ آپ اضافی اچھالکے ساتھ شارٹ گیندوں کو کیسے کھیلتے ہیں اور آپ انہیں کتنی اچھی طرح سے چھوڑتے ہیں۔