ہندوستان کی پاکستان میں مبینہ کارروائیاں ، امریکہ کا تبصرہ سے گریز

   

واشنگٹن: امریکہ نے کہا کہ وہ ہندوستان کی جانب سے پاکستان میں مبینہ ماورائے عدالت وارداتوں کے حوالے سے میڈیا اطلاعات سے آگاہ ہے لیکن واشنگٹن ان الزامات پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتا۔ میڈیا بریفنگ میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاکستان اور ہندوستان کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم اس معاملے میں نہیں پڑنا چاہیں گے البتہ ہم کشیدگی سے گریز کے لیے اور مسائل کا حل بات چیت سے نکالنے دونوں ملکوں کی حوصلہ افزائی کریں گے۔واضح رہے کہ برطانوی اخبار ‘دی گارڈین’ نے اپنی حالیہ رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ ہندوستان غیر ملکی سرزمین پر رہنے والے ریاست مخالف عناصر کو ختم کرنے کی ایک وسیع حکمتِ عملی پر عمل کر رہا ہے اور اس ضمن میں اس نے 2020 سے اب تک پاکستان میں بھی متعدد کارروائیاں کی ہیں۔ہندوستان کی وزارتِ خارجہ نے ‘دی گارڈین’ کی اس رپورٹ کو جھوٹ اور بدنیتی پر مبنی قرار دیا تھالیکن اسی رپورٹ سے متعلق جب وزیرِ دفاع راج ناتھ سنگھ سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہکہ اگر کسی پڑوسی ملک سے کوئی دہشت گرد ہندوستان کو پریشان کرنے یا یہاں دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اسے مناسب جواب دیا جائے گا۔راج ناتھ سنگھ نے ہندوستانی وزیرِ اعظم مودی کے اس حالیہ دعوے کی تائید کی کہ اب ہندوستان خاموش تماشائی نہیں ہے۔مودی نے جمعے کو ایک انتخابی ریلی سے خطاب میں کہا کہ ہندوستان کمزور نہیں ہے۔ وہ دشمن کے گھر میں گھس کرا مارتا ہے۔پاکستان نے ہندوستانی وزیرِ دفاع کے مبینہ دھمکی آمیز بیان کی مذمت کی ۔