ہنی ٹراپ کی گینگ سرگرم‘ پولیس نے کیا ریاکٹس کا بھانڈا فاش

,

   

نئی دہلی۔ایسا جانکاری مل رہی ہے کہ دہلی این سی آر میں کاروباریوں کو ہنی ٹراپ میں پھانسا کر لوٹنے والے معاملات میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہورہا ہے۔

قومی لاک ڈاؤن کے دوران گروگام اور دہلی پولیس نے ایسی کئی ٹولیوں کا پردہ فاش کیاہے۔

ایک 19سالہ لڑکی نے جنسی استحصال کا مقدمہ درج کرایا
ایک حالیہ واقعہ میں جب ایک19سالہ لڑکی سہادرا ضلع میں کرشنا نگر پولیس اسٹیشن ائی اور ایک مقامی کاروباری کے خلاف جنسی استحصال کا مقدمہ درج کرایا‘

مذکورہ پولیس کو اس پر شبہ کرنے کی کوئی وجہہ نظر نہیں ائی۔انہوں نے مقدمہ درج کیااور ملزم کو پکڑلیا۔ تاہم تحقیقات کے دوران مذکورہ پولیس کو متاثرہ پر شبہ ہوا کیونکہ اس کا بیان متضاد تھا۔

بعدازاں تحقیقات کے دوران اس بات کاانکشاف ہوا کہ متاثرہ نے ملزم کے بیٹے سے پیسوں کی مانگ کی تھی۔

مذکورہ پولیس ٹیم نے پھر مختلف زاویوں سے اس کی جانچ شروع کی‘ جس میں ایک شخص کے ہنی ٹراپ میں پھنسنے کا امکان بھی اور لڑکی کے ریاکٹ کا حصہ ہونا بھی شامل ہے۔

مذکورہ پولیس نے متاثرہ کی فیملی اور اس کے گھر کے متعلق پوچھ تاچھ کی۔ متاثرہ نے ایک خاتون کو اپنی بہن کے طور پر متعارف کیا اور پولیس کو گھر کا پتہ بھی فراہم کیا۔

ڈی سی پی سہادرہ امیت شرما نے کہاکہ ”جب ہم نے جانچ کی‘ ہمیں جانکاری ملی کے متاثرہ کے کوئی بہن بھائی نہیں ہیں۔

مذکورہ ٹیم شک کے دائرے میں آگئی اور ہم نے اس کی خودساختہ بہن سے اس بات کے بعد تفتیش کی۔سخت تفتیش کے دوران اس نے قبول کیاکہ متاثرہ اس کی بہن نہیں ہے۔

اس نے مزید قبول کیاکہ اور دولوگوں کے ساتھ مل کر وہ گاندھی نگر میں کاروباری کو جنسی ہراسانی کے کیس میں پھنسا کر رقم لوٹنے کی سازش کی تھی“۔

پولیس کے مطابق جو منصوبہ بنایاگیاتھا اس میں لڑکی کاروباری سے خود کو پریا کے طور پر متعارف کرتی ہے جبکہ دوسری لڑکی خود کو پریا کی بہن کے طور پر متعارف کرواتی ہے اور دونوں ملکر نمبروں کی تبدیلی کے بعد کاروباری کو جھانسے میں لیتے ہیں۔

مذکورہ افیسر نے کہاکہ ”انہوں نے 20لاکھ روپئے میں معاملے ختم کرنے کی مانگ کی اور پانچ لاکھ روپئے عدالت میں بیان سے پلٹ جانے کے لئے بطور اڈوانس مانگے تھے“۔

دیگر دولوگوں کو بھی پولیس نے گرفتار کرلیاجنھیں نے تسلیم کیاکہ دہلی کے مختلف پولیس اسٹیشن میں مختلف لوگوں کے خلاف اسی طرح کے مقدمات درج کئے گئے ہیں

جبری وصولی کی شکایت
جگت پوری میں ایک دوسرے معاملے میں ایک جوڑے کو جبری وصولی کی پولیس اسٹیشن سے شکایت کے بعد گرفتار کیاگیاتھا۔

ایک اور کیس میں مذکورہ 24سالہ عورت ایک کاروباری کے دفتر میں داخل ہوتی ہے اور ہر ماہ 10,000روپئے دینے کی مانگ کرتی ہے اور ایسا نہ کرنے پر جنسی ہراسانی کا فرضی مقدمہ درج کرانے کی دھمکی دیتی ہے۔

اسی جوڑے نے شیئر مارکٹ کے ایک ملازم کو اپنا جال میں پھنسایا اور معاملے کو رفع دفع کرنے کے لئے پیسوں کی مانگ کی تھی۔ دونوں ملزمین پرکاش منڈل او رعورت کو گرفتار کرلیاگیاتھا

جال میں پھنسانے والا ریاکٹ
ایسا لگ رہا ہے کہ جل میں پھنسانے والا ریاکٹ این سی آر میں بڑے پیمانے پر پھیلاہوا ہے۔ نہ صرف دہلی بلکہ اس سے متصل گروگارم میں بھی اس طرح کے واقعات رونما ہورہے ہیں۔

جون میں دو لوگوں کو گروگام کے سیکٹر10میں گاڈولی کھرد گاؤں سے جال میں پھنسانے کے مبینہ معاملات میں ملوث ہونے کے کیس میں گرفتار کیاگیاتھا‘ جو شہر او ردہلی میں رئیل اسٹیٹ ایجنٹس کو اپنا نشانہ بنانے کاکام کررہے تھے۔

ایسا مانا جارہا ہے کہ جو اس ریاکٹ میں ملوث ہیں اپنے وقار کو نقصان پہنچانے کا متاثرین کو خوف دلاتے ہیں۔

کئی لوگ ایسے بھی ہیں جو پولیس سے رجوع نہیں ہوئے اور ریاکٹ کی جال میں پھنس کر مانگی جانے والی رقم ادا کردئے ہیں