یوپی ریلوے اسٹیشن میں ایک شخص پر کئے گئے مبینہ حملے پر اسدالدین اویسی کا سخت ردعمل

,

   

اس شخص کادعوی ہے کہ ہجوم نے اس پر حملہ کیااور اس کے کپڑے اتارے اور ’جئے شری رام‘ کانعرہ لگایا۔
لکھنو۔ سوشیل میڈیا پر مراد باد میں ایک ریلوے اسٹیشن پر ایک شخص کے ساتھ مارپیٹ کے وائیر ل ویڈیو پر مجلس اتحاد المسلمین (اے ائی ایم ائی ایم) کے سربراہ اسدالدین اویسی نے سخت ردعمل پیش کیاہے۔

اس واقعہ ایک ویڈیواے ائی ایم ائی ایم لیڈرشواکت علی نے اس سے قبل شیئر کیاتھاجس میں اس شخص کادعوی ہے کہ ہجوم نے اس پر حملہ کیااور اس کے کپڑے اتارے اور ’جئے شری رام‘ کانعرہ لگایا۔اویسی کے ٹوئٹر ہینڈل پرکئے گئے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ”انہوں نے مجھے کپڑے اتارنے او رجے ایس آر نعروں کے لئے مجبور کیا۔

آر ایس ایس سربراہ نے ’ہزار سال کی جنگ‘ کادکر کیاتھا۔ اسی جنگ کا یہ ایک اور ثبوت ہے یوپی پولیس کو اس پر سخت کاروائی کرنا چاہئے“۔

مراد باد جی پی آر کے بموجب ویڈیو میں دیکھائی دینے والے شخص کی شناخت مراد آباد کے ایک کاروباری42سالہ حسین کے طور پر ہوئی ہے اور واقعہ 12جنوری کے روز اس وقت پیش آیا جب وہ مراد آباد سے دہلی پدماوتھ ایکسپرس سے سفر کررہا تھا۔

تاہم ڈپٹی یس پی جی پی آر مراد آباد دیوی دیال نے الزامات کومسترد کردیا اورکہاکہ تحقیقات میں جانکاری ملی ہے کہ ایک عورت کو مبینہ ہراساں کرنے کے بعد ساتھی مسافرین نے اس شخص کی پیٹائی کی ہے۔اے ائی ایم ائی ایم قائدین کی جانب سے شیئر کئے گئے ویڈیو میں مذکورہ شخص کہہ رہا ہے کہ وہ دہلی سے مراد آباد کے لئے ٹرین میں سوار ہوا تھا۔

انہوں نے الزام لگایاکہ ”جب ہاپور اسٹیشن پر ٹرین رکی تو کچھ لوگوں نے اس کوہلانا اور دھکادینا شروع کیااوروہاں پر کافی ہجوم تھا۔ کسی نے چیخ کر کہا ”یہ ایک چور ہے“ اور اسی وقت میں جو لوگ میرے اطراف کھڑے تھے انہوں نے مجھے پیٹنا شروع کردیا“۔

متاثرہ نے ویڈیو میں الزام لگایاکہ ”انہو ں نے میری داڑھی کھینچے اور مجھ سے ’جئے شری رام‘ کانعرہ لگانے کو کہا مگر میں نے انکار کردیا۔کمرسے پکڑ کر مجھے زمین پر بیٹھاکر بلیٹ سے بے دردی کے ساتھ پیٹناشروع کردیا۔

انہوں نے بے رحمی کے ساتھ میری پیٹائی کی جس کی وجہہ سے میں بے ہوشی کے قریب پہنچ گیاتھا“۔ اویسی کے ٹوئٹ کاجواب دیتے ہوئے ایس پی جی آر پی نے ہندی میں لکھا کہ واقعہ سے متعلق شکایت موصول ہونے کی بنیاد پر متعلقہ دفعات کے ساتھ ایک رپورٹ درج کرلی گئی ہے۔

متاثرہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات سے انکار کرتے ہوئے دیوی دیال ایس پی مراد آباد جی پی آر نے کہاکہ ”ائی پی سی کی دفعات 323‘504‘392اور 298کے تحت ایک ایف ائی آر درج کرلی گئی ہے۔

تاہم ابتدائی جانچ کے مطابق مذہبی نعرہ لگانے اور مذکورہ شخص کی داڑھی پکڑنے کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ اس کے علاوہ ہمیں یہ بھی جانکاری ملی ہے کہ اسکو ایک عورت کو ہراساں کرنے کی مبینہ کوشش کے بعد ساتھی مسافرین نے پیٹا ہے“۔