یوپی میں نابالغ دلت لڑکی کی عصمت ریزی

,

   

مذکورہ پولیس نے کہاکہ وہ لڑکی8ویں جماعت میں زیرتعلیم تھی صبح کی اولین ساعتوں میں گھر کے باہر ائی تھی جس کو کو ملزم نے گھسیٹ کر اپنے دوکان میں لے گیا اور اس کے ساتھ عصمت ریزی کی ہے


مراد آباد۔ریاست اترپردیش کے ضلع مراد آبادکے ایک گاؤں میں 15سالہ دلت لڑکی کی مبینہ طور پر ایک نوجوان نے عصمت ریزی کی ہے۔مذکورہ پولیس نے کہاکہ وہ لڑکی8ویں جماعت میں زیرتعلیم تھی صبح کی اولین ساعتوں میں گھر کے باہر ائی تھی جس کو کو ملزم نے گھسیٹ کر اپنے دوکان میں لے گیا اور اس کے ساتھ عصمت ریزی کی ہے۔

اپنی شکایت میں لڑکی کے بڑے بھائی نے کہا ہے کہ جب گھر والوں کو احساس ہوا ہے کہ لڑکی دیکھائی نہیں دے رہی ہے‘ انہوں نے تلاش شروع کی اور ایک مقفل دوکان میں سے اس کی رونے کی آوازیں سنائیں دیں جہاں پر وہ بند کردی گئی تھی۔ جب انہوں نے دروازے پر باربار پیٹاتو مذکورہ ملزم موقع سے فرار ہوگیا اور انہیں لڑکی دوکان کے اندر نیم بیہوشی کے عالم میں ملی۔ اس لڑکی نے گھر والوں کو بتایاکہ اس کی عصمت ریزی کی گئی ہے۔

ائی پی سی کی دفعہ 376(عصمت ریزی)ایس سی ایس ٹی ایکٹ اور پی او سی ایس او ایکٹ کے تحت ایک ایف ائی آردرج کی گئی ہے۔لڑکی کو طبی جانچ کے لئے روانہ کردیاگیاہے اور پولیس نے اس کا بیان بھی قلمبند کرلیاگیاہے۔

ملزم فرار ہے اور اس کی گرفتاری کے لئے مختلف ٹیموں کی تشکیل عمل میں لائی گئی ہے۔

سرکل افیسر دیش دیپک سنگھ جو معاملے کی جانچ کررہے ہیں نے کہاکہ ”وہ لڑکی نابالغ ہے‘ جو اسکول میں پڑھائی کررہی ہے‘ وہیں ملزم کی عمر25سال کی ہے جو ایک فرنیچر کی دوکان چلاتا ہے۔ لڑکی کے گھر والوں کی موجودگی میں موقع واردات کا میں نے معائنہ کیاہے۔

گاؤں سے ہم شواہد اکٹھا کررہے ہیں اور ملزم کی گرفتاری کے لئے متعدد ٹیموں کی تشکیل عمل میں لائی گئی ہے“۔

درایں اثناء اس واقعہ نے فرقہ وارانہ رنگ لے لیاہے کیونکہ ملزم کا تعلق دوسری کمیونٹی سے ہے۔ واقعہ کو کسی قسم کے دوسرا رخ اختیار کرنے سے روکنے کے لئے پولیس کے زائد دستوں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔