یوپی میں کپا وائرینٹ کے دو معاملات کی نشاندہی‘ وہ تفصیلات جو آپ کے لئے ضروری ہیں

,

   

ہندوستان میں جبکہ ڈیلٹا پلس ویراینٹ کے پھیلاؤ کا خدشہ لاحق ہے‘ یوپی میں کپا وائرینٹ کے دومعاملات کی نشاندہی تشویش کا سبب بن رہی ہے۔


لکھنو۔منگل کے روز جاری کئے گئے ایک سرکاری بیان کے مطابق اترپردیش میں کپا وایرینٹ کے دو معاملات کی نشاندہی کی گئی ہے۔

ایک طرف جلد سے جلد ملک کی عوام کو زیادہ سے زیادہ ٹیکہ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے تو یہاں پر نئے ویراینٹ‘ یہاں پر نئے وائرینٹ کا ائے دن سامنے آنا وباء کے خلاف لڑائی کو مشکل بنارہا ہے۔

لکھنو میں کنگ جارج میڈیکل کالج میں 109سلسلہ وار کی گئی نمونوں کی جانچ میں 107نمونوں 107کویڈ19کے سب سے زیادہ ڈیلٹا وایرینٹ سے متاثر لوگ پائے گئے اور دو نمونوں میں کپا وائرس کی نشاندہی کی گئی ہے۔

جبکہ بعض ویراینٹس جیسے الفا او رڈیلٹا کو اس کی شروعات میں بھی تباہ کرنے کاکام کیاجارہا ہے جبکہ یگر بڑے پیمانے پر ناقابل قید ہیں۔

ہندوستان میں جبکہ ڈیلٹا پلس ویراینٹ کے پھیلاؤ کا خدشہ لاحق ہے‘ یوپی میں کپا وائرینٹ کے دومعاملات کی نشاندہی تشویش کا سبب بن رہی ہے۔مذکورہ کپا کی پہلی مرتبہ ہندوستان میں اکٹوبر2020میں ڈبلیو ایچ او نے نشاندہی کی تھی۔

کپا وایرینٹ کا تعلق ایس اے آر ایس سی او وی 2کا حصہ ہے جو ڈیلٹا وایرینٹ کا بھی وہ حصہ ہے۔ تاہم ڈیلٹاویراینٹ کپا ویراینٹ سے کہیں زیادہ تیزی کے ساتھ پھیلنے والا ہے۔


کیا ٹیکہ اس کے خلاف کام کرے گا؟
بھارت بائیو ٹیک اور نے اپنے ایک بان میں کہا کہ ان کا کویڈ ٹیکہ کوویکسین کپا ویراینٹ اور کویڈ کے دیگر وائرینٹ کے خلاف اثر دار ہے۔یونیورسٹی آف اکسفورٹ کے ایک سروے میں اشارہ دیاگیاہے کہ اسٹرزینکا ٹیکہ (ہندوستان میں کوویشلیڈ) بھی مذکورہ وایرینٹ کے خلاف بہترین اینی باڈی ردعمل فراہم کررہا ہے