یوپی میں کیوں بی جے پی حکومت اویسی کی ریالی کے لئے سرخ قالین بچھاکراستقبال کررہی ہے۔ اعظم خان کے بیٹے

,

   

اے ائی ایم ائی ایم نے یوپی انتخابات کے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی ہے
لکھنو۔ ایک انٹرویو میں سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم خان نے اترپردیش میں اسدالدین اویسی کے داخلہ پر سنجیدہ سوالات اٹھائے ہیں۔

ریاستی سیاست میں اے ائی ایم ائی کے داخلہ پر بات کرتے ہوئے خان نے کہاکہ اس پارٹی کی ریاستوں کی مقامی سیاست میں داخلہ ہمیشہ بی جے پی کے لئے فائدہ مند رہا ہے۔

اپنے استدلال کی حمایت میں انہوں نے کہاکہ بہار میں عظیم اتحاد کی شکست کی وجہہ اے ائی ایم ائی ایم رہی ہے۔

عارفہ خانم کے ساتھ ایک انٹرویو میں انہوں نے یہ بھی کہاکہ ”ایسا لگ رہا ہے کہ اے ائی ایم ائی کا ایجنڈہ بی جے پی کو شکست دینے کا نہیں بلکہ بھگوا پارٹی کی ریاست میں کامیابی کو یقینی بنانا ہے“۔

یوپی میں 100سیٹوں پر مقابلہ کے لئے اویسی کے منصوبے پر بات کرتے ہوئے خان نے کہاکہ محدود تعداد میں مقابلہ کرتے ہوئے کوئی بھی ریاست میں حکومت نہیں بناسکتا ہے‘ اس طرح کا مقابلہ کسی کو ایک حکومت بنانے سے روکنے کے لئے ہوسکتا ہے۔

انہوں نے مزید سوال کیاکہ ”میرے فیملی نے جس طرح کے مشکلات کاسامنا کیاہے وہ صورتحال اویسی کے ساتھ کیوں نہیں ہے؟اور کیوں یوگی حکومت ان کی ریالیوں کے لئے سرخ قالین بچھا رہی ہے جبکہ انتظامیہ کویڈپروٹوکال کا حوالہ دے کر دوسروں کواجازت دینے سے انکار کررہا ہے“۔

YouTube video

امیدواروں کی پہلی فہرست اے ائی ایم ائی ایم نے جاری کی
حال ہی میں اے ائی ایم ائی ایم نے اترپردیش اسمبلی انتخابات کے لئے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی ہے۔

فہرست کے مطابق ڈاکٹر مہتاب غازی آباد ضلع کے لونی حلقہ سے مقابلہ کریں گے۔ ضلع ہاپور کے گڑھ مکتویشوار سے اے ائی ایم ائی ایم نے فرقان چودھری کو اپنا امیدوار بنایاہے‘ وہیں اسی ضلع کے دھولنا سے حاجی عارف پارٹی کے امیدواروں ہوں گے۔

رفعت خان کو سیوال خاص‘ ذیشان عالم کو سارادھانا سے امیدوار بنایاہے۔

کتھورا سے تسلیم احمد خان سے امیدوار بناتے ہوئے جو ضلع میرٹھ کی یہ تمام تین اسمبلی حلقہ ہیں۔

ضلع بریلی میں بریلی124سے شاہین رضاخان جبکہ سہارنپور اور دیہات سے امجد علی اور مرغوب حسن کو اے ائی ایم ائی ایم نے اپنا امیدوار بنایاہے۔


یوپی انتخابات
اترپردیش اسمبلی انتخابات جو سات مراحل میں ہورہے ہیں 10فبروری سے 7مارچ تک چلیں گے۔

گوا کے علاوہ اتراکھنڈ میں رائے دہی 14فبروری کو جبکہ منی پور میں 27فبروری او ر3مارچ کو پولنگ ہوگی۔ پنجاب میں اسمبلی انتخابات20فبروری کو منعقد کئے جائیں گے۔ جبکہ ووٹوں کی گنتی 10مارچ کو مقرر ہے