یوپی کے 3لڑکیاں کھیتوں میں بے ہوش پائی گئیں‘ دو کی موت

,

   

لڑکیوں کے ہاتھ اورپیر ان کے دوپٹوں سے بندھے ہوئے تھے اور منھ بند کردیاگیاتھا
انناؤ(اترپردیش)۔ضلع کے بابو راہا گاؤں میں بے ہوشی کے عالم میں تین نابالغ لڑکیاں دستیاب ہوئی ہیں۔ان میں سے ضلع اسپتال میں دو کو مردہ قراردیاگیاہے وہیں مذکورہ تیسرے کو تشویش ناک حالت میں کانپور کے ایک خانگی اسپتال منتقل کیاگیاہے۔

مذکورہ لڑکیاں جس کی عمر13‘16اور17سال تھی جو چہارشنبہ کی رات ان کے کھیتوں سے ملی ہیں۔ پولیس کے بموجب چہارشنبہ کی دوپہر گھانس کاٹنے کے لئے ان کے کھیتوں گئے تھے۔

جب وہ رات دیر گئے تھے گھر واپس نہیں لوٹے تو گھر والے ان کی تلاش میں نکلے اور کھیتو ں میں بے ہوشی کے عالم میں دستیاب ہوئے ہیں۔لڑکیوں کے ہاتھ اورپیر ان کے دوپٹوں سے بندھے ہوئے تھے اور منھ بند کردیاگیاتھا‘ اشارہ اس بات کا مل رہا ہے کہ انہیں زہر دیاگیاہے۔

تاہم ان کے کپڑے برابر تھے۔اس 16سالہ لڑکی کے بھائی نے اپنے بیان میں پولیس سے کہا”اپنی دیگر دو رشتہ کی بہنوں کے ساتھ میری بہن کو دیکھا جس کے ہاتھ او رپیر بندھے ہوئے تھے“۔

انناؤ کے سپریڈنٹ آف پولیس آنند کلکرنی نے رپورٹرس کو بتایاکہ یہ تینوں اپس میں رشتہ کی بہنیں تھیں۔انہوں نے کہاکہ ”ان کے منھ سے سفید رنگ کا جھاک نکل رہاتھا‘ جب پولیس کی ٹیمیں موقع پر پہنچی تو انہیں وہ صاف طور پر دیکھائی دے رہا تھا“۔

مذکورہ دو نعشوں کوپوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیاگیا۔ گھر والے قتل کا الزام لگارہے ہیں۔ ایک فیملی ممبر نے کہاکہ ”اگر لڑکیاں خودکشی کرنے والی تھیں تو پھر انہوں نے اپنے ہاتھ او رپیر کیوں باندھ لئے؟یہ قتل کا واضح معاملہ ہے“۔

سماج وادی پارٹی کے ایم ایل سی سنیل سنگھ سجن نے دریں اثناء الزام لگایاکہ انناؤ پولیس معاملے کو دبانے کی کوشش کررہی ہے۔

انہوں نے معاملہ کی خود مختار ایجنسی سے جانچ کرانے کی مانگ کی ہے۔انہوں نے کہاکہ ”اس واقعہ سے یہ توثابت ہوگیاہے کہ اس دور میں ہماری بیٹیاں محفوظ نہیں ہیں۔

پچھلے تین سالوں میں انناؤ‘ ایک ہی طرز کے معاملات پیش آرہے ہیں‘ جو تشویش کا باعث ہے“۔