یوپی کے 80سیٹوں میں مذکورہ الائنس نے آر ایل ڈی کے لئے تین سیٹیں چھوڑ دی ہیں اور اس بات کا بھی فیصلہ کیاہے کہ امیتھی اور رائے بریلی سے وہ اپنے امیدوار کھڑا نہیں کریں گے جہاں سے راہول گاندھی اور سونیا دوبارہ منتخب ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔
لکھنو۔ اترپردیش کی 75میں میں جہاں پر بی ایس پی او رایس متحدہ طور پر الیکشن لڑرہے ہیں ان میں سے اب تک معلنہ 67لوک سبھا امیدواروں میں دس مسلمانوں کے نام ہی شامل ہیں ۔یوپی کے 80سیٹوں میں مذکورہ الائنس نے آر ایل ڈی کے لئے تین سیٹیں چھوڑ دی ہیں اور اس بات کا بھی فیصلہ کیاہے کہ امیتھی اور رائے بریلی سے وہ اپنے امیدوار کھڑا نہیں کریں گے جہاں سے راہول گاندھی اور سونیا دوبارہ منتخب ہونے کی کوشش کررہے ہیں۔
اس سے قبل کے لوک سبھا الیکشن میں جب وہ اپنے دم پر الیکشن لڑرہے تھے‘ بی ایس پی نے 2014میں انیس مسلمانوں کو ٹکٹ دیاتھا ‘سال2009میں چودہ اور 2004میں بیس مسلمان بی ایس پی کے ٹکٹ پر مقابلہ کرچکے ہیں۔ ایس پی نے 2014میں چودہ‘ سال2009میں گیارہ اور2004میں بارہ مسلمانوں ٹکٹ دیاتھا۔
وہیں مذکورہ بی ایس پی نے اپنے حصہ کی سیٹوں میں اس الیکشن کے لئے تمام 38سیٹوں پر ناموں کااعلان کیاکردیا ہے جبکہ اپنے کوٹہ کی 37میں سماج وادی پارٹی نے 39پر ناموں کا اعلان کیاہے۔
مذکورہ 67سیٹوں میں د س امیدوار مسلمان ہیں ‘ جس میں چھ بی ایس پی اور چار ایس پی کے شامل ہیں۔بی ایس پی اپنے مسلم امیدوار دوامریا گنج‘ غازی پور‘ دھاؤ راہا‘ سہارنپور‘ امروہا اور میرٹھ سے امیدوار کھڑا کئے ہیں وہیں ایس پی مرآد باد‘ رام پور‘ کیرانہ‘ اور سمبھل سے مسلمانوں امیدواروں کو ٹکٹ دیاہے۔
اب بھی ایس پی نے پھلپھور‘ کاؤشامبی ‘ آلہ اباد‘ مہاراج گنج‘ بالیا ‘ چندوالی ‘ واراناسی اور لکھنو سے اپنے امیدواروں کے ناموں کا اعلان نہیں کیاہے۔
اگر مذکورہ حلقوں میں سترہ سیٹیں محفوظ زمرے کی شامل ہیں ‘ یہ ایس پی بی ایس پی اتحاد نے 37امیدواروں کو ٹکٹ دیا ہے جو ان کی بنیادی حمایتی دلت ‘ یادو اور مسلمان ہیں۔بی ایس پی نے اپنے کوٹہ کی 38سیٹوں میں غیریادو‘ اوبی سی اور دو یادو کو ٹکٹ دیاہے۔
مذکورہ ایس پی نے سات غیریادو‘ اوبی سی اور اٹھ یادو کوٹکٹ دیاہے۔ ماباقی غیر محفوظ سیٹوں میں دونوں پارٹیوں نے اعلی ذات والے امیدوار جس میں برہمن‘ ٹھاکر او ربھومیا ر بھی شامل ہیں میدان میں اتارا ہے