یوکرینی طیارہ ایرانی میزائل کا نشانہ بنا تھا: کینیڈا اور امریکہ کا الزام

   

ایران نے یوکرین کا طیارہ میزائل لگنے سے گرنے کا امکان مسترد کر دیا

واشنگٹن ؍ ٹورنٹو ۔ 10 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکہ اور کینیڈا کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر یوکرینی طیارے کو ایران نے مار گرایا تھا، جس پر سوار تمام 176 افراد ہلاک ہو گئے تھے لیکن ایران نے کسی میزائل حملے کی تردید کرتے ہوئے اس الزام کو ’من گھڑت‘ قرار دیا ہے۔وزیر اعظم جسٹس ٹروڈو نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈا کی حکومت کو’متعدد‘ انٹلی جنس ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ ایک طیارہ شکن میزائل نے یوکرینی مسافر بردار طیارہ کو نشانہ بنایا تھا جو چہارشنبہ کی صبح تہران کے قریب حادثہ کا شکار ہوگیا۔انہوں نے کہا’’خفیہ معلومات اور شواہد سے حادثہ کے ممکنہ اور متوقع اسباب کا پتہ چلتا ہے۔” انہوں نے تاہم کہا کہ ’’ہو سکتا ہے کہ یہ سب غیر ارادی طور پر ہوا ہو۔”خیال رہے کہ چہارشنبہ کو علی الصبح کیف جانے والا یوکرائن انٹرنیشنل ایرلائنز کا ایک طیارہ پرواز کے چند ہی منٹ بعد ایرانی دارالحکومت کے قریب حادثہ کا شکار ہوگیا تھا۔اس پر سوار تمام 176افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ جن میں کم از کم 63کینیڈین، 82 ایرانی، گیارہ یوکرینی اور چند برطانوی شہری شامل تھے۔امریکی حکام نے بھی جمعرات کے روز مختلف مقامی میڈیا اور خبر رساں ایجنسیوں کو بتایا کہ ان کا بھی خیال ہے کہ طیارہ اتفاقی طور پر ایرانی میزائل کا نشانہ بن گیا۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاوس میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ’’یہ کسی کی غلطی بھی ہو سکتی ہے۔” انہوں نے تاہم اس کی وضاحت نہیں کی۔ ٹرمپ کا کہنا تھا’’کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے یہ حادثہ ہوا۔ لیکن انہیں لگتا ہے یوکرینی جہاز کو میزائل نے ہی نشانہ بنایا ہے۔ بہر حال کوئی بہت ہی خوفناک بات ہوئی ہے۔”برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے بھی صدر ٹرمپ اور وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے خیالات کی تائید کی اور کہا، ’’ایسی بھی اطلاعات ہیں کہ طیارے کو ایرانی میزائل نے مار گرایا تھا۔”ایک امریکی افسر نے خبر رساں ایجنسی ریوٹرز کو بتایا کہ امریکی سیٹلائٹس نے تہران سے بوئنگ 737-800کے پرواز کرنے کے فوراً بعد زمین سے فضا میں مار کرنے والے دو میزائلوں کے داغے جانے کا پتہ لگایا ہے۔جس کے بعد اس علاقے میں پرواز کرنے والے طیارے میں زبردست دھماکہ ہوا اور جہاز زمین پر جاگرا۔دوسری طرف ایران کی سیول ایوی ایشن تنظیم کے سربراہ علی عابدزادہ نے ان خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ الزامات من گھڑت ہیں۔ جہاز کو کسی میزائل نے نشانہ نہیں بنایا، جہاز تکنیکی خرابی کے باعث حادثے کا شکار ہوا۔ایرانی خبر رساں ایجنسی اسنا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا’’اس طرح کی افواہوں کی کوئی حیثیت نہیں ہے۔”