یوکرین بحران کے سبب شیئر بازار میں کہرام

   

بمبے اسٹاک ایکسچینج میں 1700 اور نفٹی میں 500 سے زائد پوائنٹس کی گراوٹ

ممبئی : روس اور یوکرین کے درمیان بڑھتی کشیدگی کی وجہ سے پیدا ہونے والے بحران کا اثر آج عالمی بازار پر نظر آیا جس سے ہندوستان کے شیئر بازار میں بھی کہرام مچ گیا، سینسیکس پانچ اور ساڑھے پانچ مہینے کی نچلی سطح 56405.84 پوائنٹس اور نفٹی 16842.80 پوائنٹس پر آگیا۔بی ایس ای کا 30 حصص والا سینسری انڈیکس سینسیکس فروخت کے دباؤ میں 1747.08 پوائنٹس گر کر 56405.84 پوائنٹس پر اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی 531.95 پوائنٹس گر کر 16842.80 پوائنٹس پر آگیا۔ بی ایس ای کی بڑی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ چھوٹی اور درمیانی کمپنیوں میں بھی زبردست فروخت ہوئی جس کی وجہ سے بی ایس ای مڈ کیپ 3.51 فیصد گر کر 23398.52 پوائنٹس اور اسمال کیپ 4.51 فیصد گر کر 27501.30 پوائنٹس پر آگیا۔بی ایس ای کے سینسیکس میں شامل تمام گروپ سرخ رنگ میں رہے ،جس میں دھات سب سے زیادہ 5.05 فیصد گرا اور آئی ٹی سب سے کم 1.80 فیصد گرا۔ بی ایس ای میں کل 3670 کمپنیوں کا کاروبار ہوا جن میں سے 2978 کمپنیاں فروخت ہوئیں جبکہ صرف 573 کمپنیاں خریدی گئیں۔ اس دوران 119 کمپنیوں میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔اس فروخت کی وجہ سے سینسیکس 27 اگست 2021 کو 56124.72 پوائنٹس کے بعد 56405.84 پوائنٹس کی کم ترین سطح پر آگیا۔روس اور یوکرین کے درمیان بڑھتے بحران کی وجہ سے برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای 1.97 فیصد، جرمنی کا ڈیکس 3.20 فیصد، جاپان کا نکئی 2.23 فیصد، ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 1.41 فیصد اور چین کا شنگھائی کمپوزٹ 0.98 فیصد گر گیا۔ عالمی سطح پر ہندوستانی شیئربازار میں بھی سب سے زیادہ کمپنیوں کی اب تک فروخت ہو چکی ہے ۔