یوکرین میں کئی گھنٹوں کی خاموشی کے بعد پھر دھماکے

,

   

صدر یوکرین ولادیمیر زیلنسکی نے ملک کیلئے آئندہ 24 گھنٹوں کو انتہائی اہم قرار دیا

کیف : یوکرین میں روسی حملے کے بعد روسی فوج کی کارروائیاں جاری ہیں اور کئی گھنٹوں کے سکون کے بعد کیف اور خار کیف میں دھماکوں کی آوازیں دوبارہ سنی گئی ہیں۔برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ یوکرینی فضائیہ روسی فوج کے قافلوں پر ڈرون حملے کر رہی ہے جس سے نقصانات کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔دوسری جانب یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے آئندہ 24 گھنٹے ملک کے لیے انتہائی اہم قرار دے دیے ہیں۔روسی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے یوکرین کے علاقوں بردینسک اور انرہودر کاکنٹرول حاصل کر لیا ہے، روسی فوج نے یوکرین میں زیپو ریزیاکے نیوکلیئرپلانٹ کے اطراف کا کنٹرول بھی حاصل کر لیا ہے اور نیوکلیئرپلانٹ پر آپریشن معمول کے مطابق جاری ہے۔یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے ملک پر بمباری میں روس کے ساتھ بیلا روس کو بھی برابر کا شریک ٹھہراتے ہوئے کہا کہ روس بیلاروس سے یوکرین پر میزائل حملے کر رہا ہے۔ادھر امریکی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ بیلا روس یوکرین میں اپنی فوجیں بھیجنے کی تیاری بھی کر رہا ہے۔اس حوالے سے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کا کہنا ہے کہ بیلا روس کے صدر الیگزینڈر لوکا شینکو نے یقین دہانی کرائی ہے کہ بیلاروس اپنی فوج یوکرین میں نہیں بھیجے گا۔یاد رہے کہ روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا جس کے بعد سے اب تک یوکرین کے مختلف شہروں میں وقفے وقفے سے فائرنگ اور بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔