یو این آر ڈبلیو اے کو ختم کرنے کا مطالبہ فلسطینیوں کی ’بطور پناہ گزین حیثیت ختم کرنے کی کوشش

   

نیویارک: فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف ایند ورکس ایجنسی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ’ایجنسی کو ختم کرنے کے نتیجے میں لاکھوں فلسطینی پناہ گزین کی حیثیت سے محروم ہو جائیں گے۔‘عرب نیوز کے مطابق ایجنسی کے سربراہ فلپ لازارینی نے کہا ہے کہ ایجنسی کو ختم کرنے کے فلسطینیوں پر دیرپا اثرات مرتب ہوں گے۔انہوں نے متنبہ کیا کہ اس اقدام سے غزہ میں قحط کا جلد آغاز ہو جائے گا، صدمے سے دوچار آبادی ضروری سروسز سے محروم ہو جائے گی اور جنگ بندی سے بحالی کی طرف منتقلی کو خطرہ لاحق ہو گا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس (اقدام) کے کچھ اثرات طویل مدتی ہوں گے۔ یہ صدمے کا شکار لڑکیوں اور لڑکوں کو سیکھنے کے عمل کی طرف واپس لانے کے کام کو ناممکن بنا دے گا۔’تعلیم کی فراہمی میں ناکامی ایک پوری نسل کو مایوسی، غصے اور تشدد کے ایک نہ ختم ہونے والے سلسلے میں مبتلا کر دے گی۔‘اسرائیلی حکام طویل عرصے سے اقوام متحدہ کے ادارے کو غزہ میں بند کرنے اور مکمل طور پر ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس کے جواب میں اُردن کی جانب سے کونسل کے اجلاس کی درخواست کی گئی تھی۔اس (اجلاس) کا آغاز غزہ میں جنگ کے دوران ہلاک ہونے والے (یو این آر ڈبلیو اے) ایجنسی کے 178 ملازمین کے اعزاز میں ایک منٹ کی خاموشی سے ہوا۔ایجنسی کو غزہ میں فلسطینی شہریوں کو انسانی بنیادی امداد فراہم کرنے کی کوشششوں میں بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ کے دوران غزہ کی پٹی میں ایجنسی کی 163 سے زیادہ تنصیبات کو نقصان پہنچا ہے اور اس کی 24 میں سے صرف 9 صحت کی سہولیات کام کر رہی ہیں۔