یو پی: قومی ترانہ کی کتاب میں غلطی پر ناشر کو ملی نوٹس

,

   

یوپی محکمہ بنیاد تعلیم کے نصابی کتاب افیسر شیام کشور تیواری نے تین اہلکاروں کو نوٹس روانہ کی ہے۔
پریاگ راج۔جماعت 5کی نصابی کتاب کے ناشرکو دوالفاظ کی کمی کے ساتھ قومی ترانہ نشرکرنے پر توجہہ بتاؤ نوٹس بھیجا گیاہے۔

نوٹس ماتھرا کے بنیادی شیکشک ادھیکاری (بی ایس اے)دیوان سنگھ یادو اور ڈیوثرنل ایجوکیشن اسٹنٹ ڈائر کٹر بنیاد اگرہ مہیش چندرا بوتھ کو بھی نوٹس جاری کیا جس پر طلبہ میں تقسیم سے قبل کتاب میں کسی بھی شائع غلطی کی جانچ کرنا ہے۔

یوپی محکمہ بنیاد تعلیم کے نصابی کتاب افیسر شیام کشور تیواری نے تین اہلکاروں کو نوٹس روانہ کی ہے۔کوسامبی کے سرکاری رپرائمری اسکول میں تقسیم کی گئی جماعت پانچ کی ہندی کی کتاب میں قومی ترانہ میں اتکلا او ربنگا الفاظ غائب ہونے کی خبر کے بعد یہ کاروائی کی گئی ہے۔

بی ایس اے کوسامبی پرکاش سنگھ نے بھی ناشر کو وجہہ بتاؤ نوٹس جاری کی ہے جس میں کہاگیاکہ بے ضابطگیوں پر مشتمل کتابوں کی تمام کاپیاں تبدیل کردی جائیں۔

تیواری نے کہاکہ ”طلبہ میں کتابوں کی تقسیم کی بات‘ یہ معلوم ہوا ہے کہ قومی ترانہ میں دو الفاظ غائب ہیں۔ ناشر کی جانب سے کی گئی غلطی فطری طور سے حساس ہے۔

پانچویں جماعت کے اس کتاب کی 2.5لاکھ کاپیاں ناشر نے پرنٹ کی ہیں جس میں سے ایک لاکھ کاپیوں میں قوامی ترانہ کے اندر غلطی کی جانکاری ملی ہے“۔

ریاست کے 10اضلاعوں کے بی ایس اے ایز کو مذکورہ افیسر نے کہاکہ ماتھرا نژاد پرنٹر کی پانچویں جماعت کی مذکورہ ایک ہی ہندی کتاب جو دی گئی ہے اس کی جانچ کریں۔

عہدیداروں کے مطابق ان اضلاعوں میں بجنور‘ امروہا‘ مرآد آباد‘ رام پور‘ سنبھل‘ سونبھدرا‘ شاملی‘ کوسامبی‘ بانڈا اور چترکوٹ شامل ہیں۔