یہودی فیملی کو ’نسلی بدسلوکی‘سے مسلم خاتون نے بچایا۔ ویڈیو ہوا وائیرل

,

   

ایک مسلم خاتون جو لندن کے زیرزمین میٹرو میں یہودی فیملی اور معصوم بچے کے ساتھ ہونے والی نسلی اور مسلکی بدسلوکی کے خلاف کھڑی ہوئی تھی‘ اس معصوم کے والد نے مسلم خاتون سے دوبارہ ملاقات کی ہے۔

آسما شیخ جو خود دو بچوں کی ماں ہیں کامذکورہ فیملی کے لئے مزاحمت کا ویڈیومنظرعام پر آنے کے بعد‘ ان کی کافی ستائش کی جارہی ہے۔

مذکورہ فیملی کوٹرین میں مبینہ طور پر مذہبی او رمسلکی بدسلوکی کاسامنا کرنا پڑا تھا۔

کہانی کی شروعات کچھ اس طرح ہے کہ کے پوٹ پہنے دو لڑکے اپنے والد کے ساتھ شمالی لین میں سفر کررہی تھی‘ جن کے سامنے ایک شخص مخالف یہودی بائبل کا پیغام پڑھ کر سنانے لگا۔

YouTube video

مذکورہ 36سالہ خاتون درمیان میں یہودی فیملی کی مدافعت میں کود پڑی جس کا ویڈیو وائیرل ہوا ہے اور اس ویڈیو میں محترمہ شیواخہ کے عمل کی دنیابھر میں ستائش ہورہی ہے۔

مذکورہ یہودی والد جس نے اپنا نام ظاہر کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے نے کہاکہ وہ محترمہ شیواخہ کانہایت شکر گذار ہے کیونکہ انہوں نے انجام کی فکر کئے بغیر اپنا کام کیا جہاں پر معاملہ ہاتھا پائی تک بھی پہنچ سکتا تھا۔

محترمہ شیواخہ نے اس شخص کے ساتھ بیٹھا اور اس کو انفرادی طور پر شکریہ اداکرنے کا موقع فراہم کیا۔

مذکورہ واقعہ نفرت کے خلاف دل کو چھولینے والاثابت ہوا ہے۔شیواخہ نے جویش نیوز کو بتایا کہ ”وہ ائے اور خوبصورت پھولوں کا گلدستہ پیش کیا اور کچھ وقت بیٹھے اور کافی نوش کی اور اس واقعہ کے علاوہ ہمارے پس منظر کے متعلق بات کی“

انہوں نے کہاکہ ”یہ نہایت اچھا اور بہترین رہا اور ہم ایک دوسرے سے رابطہ میں رہیں گے“۔

واقعہ کے پیش نظر برٹس ٹرانسپورٹ پولیس نے فوٹیج کے متعلق ایک اپیل جاری کی ہے‘ جو ٹرین میں سفر کرنے والے ایک مسافر نے بنایا او راس کو ٹوئٹر پر پوسٹ کیاہے۔

اس کے فری بعد انتظامیہ نے اس بات کی توثیق کی ہے کہ برمنگھم سے ایک شخص کو نسلی بدسلوکی کے جرائم کے شبہ میں گرفتار کیاگیاہے۔

محترمہ شیواخہ نے پی اے نیوز ایجنسی سے کیا ہوا ہے اس کے متعلق بات کی اور کہاکہ ان حالات میں کیاکرنا تھا‘ انہیں اس کا علم تھا۔

انہوں نے کہاکہ ”دوبچوں کی ماں ہونے کی وجہہ سے‘ اس حالات میں کیاکرنا ہے مجھے اس کا اندازہ تھا اور میں چاہوں گی کے ایسے حالات میں جس کو ضرورت ہے اس میں مدد کروں“