۔10 لاکھ نوکریاں نہیں دے سکتے، 19 لاکھ جابس دیں گے ، بی جے پی کا منشور

   

آر جے ڈی زیرقیادت اپوزیشن کے بڑے انتخابی وعدے کا مضحکہ اُڑانے کے فوری بعد برسر اقتدار پارٹی کا عجیب وعدہ

نئی دہلی ؍ پٹنہ : بہار اسمبلی الیکشن کے سلسلہ میں ریاست کی مخلوط حکومت میں شامل بی جے پی نے آج اپنا انتخابی منشور جاری کرتے ہوئے اقتدار پر واپسی کے اندرون پہلے سال ٹیچروں کو 3 لاکھ نوکریاں فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ اِس کے علاوہ آئی ٹی سیکٹر میں 5 لاکھ جابس دیئے جائیں گے۔ نیز ریاست میں عصری آئی ٹی سنٹر قائم کیا جائے گا۔ پارٹی نے میڈیکل سیکٹر اور زرعی شعبہ میں ترتیب وار ایک لاکھ اور 10 لاکھ نوکریوں کا بھی وعدہ کیا ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر سشیل کمار مودی نے ایک روز قبل ہی آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو کے 10 لاکھ سرکاری نوکریاں فراہم کرنے کے انتخابی وعدہ کا مضحکہ اُڑایا تھا۔ اِس پس منظر میں بی جے پی کی طرف سے 19 لاکھ جابس کی فراہمی کے وعدے پر فوری تنقیدوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ اتفاق سے سشیل مودی نے ٹوئٹر پر اطلاع دی کہ وہ کورونا پازیٹیو پائے جانے پر دواخانہ منتقل ہوچکے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ تشویش کی کوئی بات نہیں لیکن احتیاط کے طور پر اُنھوں نے دواخانہ میں شریک ہونے کو ترجیح دی۔ اُنھوں نے وعدہ بھی کیاکہ بہت جلد وہ انتخابی مہم میں شامل ہوجائیں گے۔ مرکزی وزیر فینانس نرملا سیتارامن نے بی جے پی کا منشور جاری کیا اور نوجوانوں کو آئندہ 5 سال میں 19 لاکھ نوکریوں کے وعدے سے راغب کرنے کی کوشش کی ہے۔ کسانوں کو اقل ترین امدادی قیمت (ایم ایس ٹی) سسٹم کے تحت دالوں کو بھی شامل کرنے کا تیقن دیا گیا ہے۔ ’’بی جے پی ہے تو بھروسہ ہے‘‘ کے نعرے کے ساتھ سنکلپ پتر میں بی جے پی نے وزیراعظم نریندر مودی کی حکومت کے مختلف موافق عوام اقدامات کا نمایاں طور پر حوالہ دیا ہے جیسے جن دھن اسکیم اور اجوالا یوجنا۔ بہار سیاسی طور پر حساس ریاست ہے۔ یہاں عوام کھوکھلے وعدوں کو برداشت نہیں کرتے۔ جو بھی پارٹیوں نے ماضی میں اِس طرح کیا، اُنھیں عوام نے سبق سکھایا ہے۔ یہ عجیب بات ہے کہ نرملا نے پریس کانفرنس میں اِن باتوں کا اظہار کرتے ہوئے فراموش کردیا کہ اندرون 24 گھنٹے خود اُن کی پارٹی کے سینئر لیڈر اور ریاستی ڈپٹی چیف منسٹر سشیل مودی نے اپوزیشن اتحاد کی جانب سے اپنے انتخابی منشور میں 10 لاکھ نوکریوں کی فراہمی کا خوب مذاق اُڑایا تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ خود سشیل مودی کو اعتماد میں نہیں لیا گیا اور اُنھوں نے دواخانہ میں آرام کرنے میں عافیت محسوس کی۔ نرملا نے کہاکہ اُنھیں اپنے وعدوں کی تکمیل کا اعتماد ہے۔ گزشتہ 6 سال میں وزیراعظم کے معلنہ تمام پروگراموں پر عمل آوری کی گئی ہے۔ این ڈی اے حکمرانی کے دوران ریاستوں کی صنعتی شعبہ میں شرح ترقی 17 فیصد رہی ہے۔ اِس جانکاری کے ساتھ نرملا نے بتایا کہ اُس سے قبل کے 15 سال کے اعداد و شمار ہمیں دستیاب نہیں ہوپائے ہیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صنعتوں کے معاملہ میں سابقہ حکومت نے کبھی کوئی نمایاں کام نہیں کیا۔ تیجسوی نے منگل کو بھی ایک ریالی سے خطاب میں سرکردہ این ڈی اے قائدین کو چیلنج کیا تھا کہ وہ چیف منسٹر نتیش کمار کی 15 سالہ حکمرانی کے بل پر یہ الیکشن لڑ کر دکھائیں۔